لاہور۔9ستمبر (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے منشیات کے ملزمان کی درخواست ضمانتوں کے کیسز میں ٹرائل کورٹس میں گواہان کے بیانات قلمبند نہ کرانے پر ڈی آئی جی اور سی سی پی او لاہور کو طلب کرلیا. ۔دوران سماعت عدالت نے نشاندھی کی کہ ٹرائل کورٹ نے گواہان کے بیانات قلمبند نہ کرانے پر پولیس ملازمین کی تنخواہیں بند کرنے کا حکم دے رکھا ہےلیکن اس پرعمل نہیں کیا گیا عدالت نے حکم عدولی پرسی سی پی او بلال صدیق کمیانہ اور ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کو 10 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے ملزم ناظم علی اور ملزمہ پروین کی درخواست ضمانتوں پر سماعت کی۔سوموار کو سماعت پر پنجاب حکومت کی جانب سے ملزمان کا ریکارڈ پیش کیا گیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کے کیس میں ٹرائل کورٹ نے گواہان کے بیانات قلمبند نہ کروانے پر پولیس ملازمین کی تنخواہیں بند کرنے کا حکم دے رکھا ہے لیکن اس پرعمل نہیں کیا گیا ۔جبکہ ملزمہ کے مقدمے میں بھی گواہان کے ٹرائل کورٹ میں بیانات قلمبند نہیں کروائے گئے۔ ملزم ناظم کیخلاف تھانہ نشتر کالونی میں 1320 گرام چرس رکھنے کے الزام میں مقدمہ درج ہےجبکہ ملزمہ پروین کیخلاف تھانہ غازی آباد میں دو کلو چرس رکھنے کے الزام میں مقدمہ درج ہے۔