لاہور ہائیکورٹ کے فل کورٹ ججز کا اجلاس ،جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کا فیصلہ

202

لاہور۔9مارچ (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ کے فل کورٹ ججز کا اجلاس ہائیکورٹ لائبریری ہال میں منعقد ہوا، صدارت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے کی،اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس شجاعت علی خان ، جسٹس علی باقر نجفی ، جسٹس شاہد بلال حسن ، جسٹس عالیہ نیلم ،جسٹس عابد عزیز شیخ ، جسٹس صداقت علی خان ، جسٹس علی ضیا باجوہ، جسٹس طارق سلیم شیخ ،جسٹس طارق ندیم ،جسٹس شاہد کریم، جسٹس ساجد محمود سیٹھی سمیت دیگر ججز نے شرکت کی ۔ فل کورٹ اجلاس میں جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ اور ضلعی عدلیہ میں زیر التوا مقدمات خصوصا پرانے مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کے لئے متعدد تجاویز دی گئیں اور ان تجاویز کی روشنی میں ایک مربوط پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، تاکہ زیر التوا مقدمات میں خاطر خواہ کمی لائی جاسکے۔فل کورٹ اجلاس میں پنجاب کی ضلعی عدلیہ میں 7سو سے زائدجوڈیشل افسران کی کمی کو پورا کرنے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس بابت سول ججز اور ایڈیشنل سیشن ججز کی بھرتی کیلئے ہونے وانے امتحانات کے موجودہ سلیبس کو امیدواران کی سہولت کے لئے آسان بنانے کے لئے مجاز انتظامی کمیٹی کے روبرو پیش کیا جائے گا اور غیر ضروری مضامین کو ختم کیا جائے گا۔ جوڈیشل افسران کی تعداد میں اضافہ سے زیر التوا مقدمات کے جلد فیصلے ہو سکیں گے۔

فل کورٹ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہائی کورٹ میں مختلف نوعیت کے مقدمات بشمول سول، فوجداری، فیملی، ٹیکس اورکرایہ داری وغیرہ کے مقدمات کی سماعت کے لئے سپیشل بنچز کا قیام عمل میں لایا جائے گا، اور متعلقہ مقدمات کے ماہر جج صاحبان اِ ن سپیشل بنچز کا حصہ ہونگے۔ ضلعی عدلیہ میں چیک اینڈ بیلنس رکھنے کے لئے سسٹم کو مزید بہتر کیا جائے گا اورہر ضلع کے انسپکشن جج متعلقہ ضلع کا دورہ کریں گے اور ضلعی عدالتوں سے متعلق شکایات کے ازالہ کیلئے ٹھوس اقدامات کا فوری حکم صادر کریں گے۔فل کورٹ اجلاس میں متبادل تنازعاتی حل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اے ڈی آر عدالتوں کو مزید فعال بناتے ہوئے عدالتی نظام میں بہتری لائی جائے گی تاکہ سائلین اس سسٹم کی جانب راغب ہوں اور تنازعات کے بروقت اور مستقل فیصلے ہوں۔ فل کورٹ اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ، لاہور پرنسپل سیٹ اور علاقائی بنچز(بہاولپور، ملتان اور راولپنڈی) پر ویڈیو لنک کے ذریعے بحث کی سہولت کی اجازت دینے پر بھی غور کیا گیا۔ مزید برآں ضلعی عدلیہ میں بھی بحث اور شہادتوں کی قلمبندی کے لئے بھی ویڈیو لنک کی سہولت دینے کی تجاویز پر غور کیا گیا اور اس حوالے سے متعلقہ قوانین و رولز میں تبدیلی کا جائزہ لیا گیا۔

تاکہ ویڈیو لنک کی سہولت سے استفادہ کرتے ہوئے بحث اور شہادتوں کو قلمبند کیا جاسکے۔ قوانین و رولز میں متعلقہ تبدیلی کے لئے رولز کمیٹی سے فوری تجاویز لے کرمنظوری کے لئے انتظامی کمیٹی کے پاس پیش کی جائیں گی۔ فل کورٹ اجلاس میں ایک جیسے مقدمات میں مختلف قانونی آرا کا معاملہ بھی زیرغور آیا اور فیصلہ کیا گیا کہ مختلف قانونی نکات پرہائی کورٹ کے فیصلوں میں مختلف آرا کو جانچنے کے لئے جلد از جلد لارجز بنچز بنا کر یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ کون سا قانونی نقطہ آئین و قانون کی نظر میں درست ہے۔