لاہور۔1اکتوبر (اے پی پی):نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے کہاہے کہ لاہو رپولیس نے کڈنی کے 328غیر قانونی آپریشن کرنے والے گینگ کو سرغنہ سمیت گرفتار کرلیاہے،گرفتار کرنے والی ٹیم کو 5لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔
وزیراعلی آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی محسن نقوی نے کہاکہ ڈاکٹر فواد مختار اور اس کے گینگ کے تمام افراد پکڑے جا چکے ہیں،فواد مختار نے غیر قانونی طورپر چوری کر کے،دھوکہ دہی سے یا پیسے دے کر 328افراد کے گردے نکالے او رٹرانسپلانٹ کئے، ڈاکٹر فواد گینگ کا اسسٹنٹ کے طورپر آپریشن کرنے والا بنیادی طورپر موٹر مکینک ہے اور یہی موٹر مکینک مریضوں کو بے ہوش کرنے کا کام بھی کرتا تھا،گینگ لاہور، ٹیکسلا اور آزاد کشمیر میں زیادہ متحرک تھااو رآپریشن تھیٹر کی بجائے گھروں میں گردوں کے آپریشن کرتے ہیں،پاکستانی مریضوں سے 30لاکھ روپے لیا جاتا تھا جبکہ بیرون ملک سے آنے والے مریضوں سے ایک کروڑ روپیہ فیس لی جاتی تھی۔وزیراعلی نے بتایا کہ ملزم 328 آپریشن کا اعتراف کرچکاہے یہ تعداد اس سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔جناح ہسپتال میں ایک مریض سے پیسے لئے گئے اور بعدازاں دھوکہ دہی سے اس کا صحت مند گردہ نکال لیا گیا جب وہ مریض کسی دوسرے ڈاکٹر کے پاس گیا تو پتہ چلا کہ اس کا ایک گردہ ہی نہیں ہے۔
وزیراعلی محسن نقوی نے بتا یا کہ ملزم ڈاکٹر فواد مختار5مرتبہ پکڑا جا چکاہےلیکن رہائی کے بعد ہر دفعہ پھر یہی کام شروع کر دیتا ہے، اب ہم کوشش کررہے ہیں کہ انہیں چھٹی مرتبہ گرفتار کرنے کی نوبت نہ آئے،چیف سیکرٹری اور ان کی ٹیم کام کررہی ہے، پراسکیویشن کو ہدایت کی گئی کہ مضبوط چالان پیش کیاجائے،ڈاکٹر فواد کو فرار کرانے والی پولیس ٹیم کو معطل کیاجاچکاہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہیلتھ کیئر کمیشن کو پوری طرح فعال ہونا ہوگا، قانون موجود ہے، ہمارے پاس تبدیلی کی گنجائش نہیں ہے تاہم جس حد تک ممکن ہو رولز کو مزید موثر بنائیں گے، قانون کی موجودگی میں عمل کی ضرورت ہے، کیس کو ایف آئی اے کے سپرد کرنے کا بھی جائزہ لیا جائے گا،
پولیس نے اس کیس پر جانفشانی سے کام کیا اور ڈیڑھ ماہ کی کوششوں کے بعد گینگ کو گرفتار کیا،پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کو لوگوں کی صحت کے ساتھ کھیلنے والے گینگز کے خلاف کارروائی تیز کرنا ہوں گی۔انہوں نے بتایا کہ فواد گینگ کے آپریشنز کی وجہ سے 3مریضوں کی ہلاکت کنفرم ہوچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آنکھوں کے انجیکشن سکینڈل کے 2مرکزی ملزم پکڑے جاچکے ہیں۔ رپورٹ کاانتظار ہے،
جلد بازی میں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی۔وزیراعلی نے بتایاکہ سائبر لا کا کچھ حصہ ہمارے پاس آچکاہے،پولیس اور متعلقہ اداروں کو متحرک کردیا گیاہے تاکہ عوام کو سائبر جرائم کے حوالے سے ریلیف دیا جاسکے۔صوبائی وزرا ڈاکٹر جاوید اکرم، عامر میر، چیف سیکرٹری،سیکرٹری صحت، سی سی پی او، سی آئی اے حکام اور دیگر افسران موجود تھے۔