بیروت۔29مارچ (اے پی پی):لبنان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے جینین ہینس پلاسچارٹ نے کہاکہ لبنان میں وسیع تر جنگ کی واپسی سرحد کے دونوں طرف کے شہریوں کے لیے تباہ کن ہو گی، اس سے ہر قیمت پر گریز کرننی چاہیے۔ العربیہ اردو کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ تمام فریق تحمل کا مظاہرہ کریں۔دوسری طرف حزب اللہ نے اسرائیل پر راکٹ فائر کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر دیا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے جمعہ کوبیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ میں ایک محلے کے رہائشیوں کو انخلاکے لیے کہا تھا، چار ماہ قبل جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے یہ اپنی نوعیت کی پہلی وارننگ قرار دی جاتی ہے۔
اویچائی ادرعی نےبیروت کے جنوبی مضافات میں رہنے والوں کے لیے فوری انتباہ کیا گیا ہے، خاص طور پر الحدث کے پڑوس میں موجود لوگ حزب اللہ کی تنصیبات کے قریب ہیں۔ اس لیے آپ کی حفاظت کے لیے آپ کو ان عمارتوں کو خالی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے نشانہ بنائے جانے سے قبل علاقے کے نقشے بھی جاری کیے۔
اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز جنوبی لبنان کےکئی علاقوں پر حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان حملوں میں جزین کے علاقے کے قصبے کفرہونہ کے مضافات، ریحان جبور کی چوٹیوں اور جنوبی لبنان کے قصبوں ارماتا اور سجاد کو نشانہ بنایا گیا۔دریں اثنا جنوبی لبنان کے شہر صیدا اور اس کے مشرقی دیہاتوں نے کم اونچائی پر اسرائیلی طیاروں نے پروازیں کیں۔
اسرائیلی توپ خانے نے جمعہ کی صبح جنوبی لبنان کے کئی علاقوں پر گولہ باری کی۔اسرائیل کی جانب سے لبنان کو فوجی جواب دینے کی دھمکیوں کے بعد جنوبی لبنان کے علاقے صور میں کئی سرکاری اور نجی سکول بند کردیئے گئے، اسرائیل کی جانب سے اس اعلان کے بعد کہ جنوبی لبنان سے اسرائیل کی جانب دو راکٹ فائر کیے گئے تھے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=577134