اسلام آباد۔13جون (اے پی پی):سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے لسٹڈ کمپنیوں کے لئے ماحولیاتی ، سماجی اور گورننس (ای ایس جی) سے متعلق معلومات کی رضاکارانہ فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ای ایس جی گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں۔
اس حوالے سے 4لسٹڈ کمپنیوں میں ذمہ دارانہ کاروباری طریقوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے کردار اور کی ذمہ داریوں کو بڑھاتےہوئے لسٹڈ کمپنیوں (کوڈ آف کارپوریٹ گورننس) ریگولیشنز ، 2019 میں ترامیم بھی متعارف کر دیں ہیں۔ ای ایس جی گائیڈ لائنز کا اجرا ء 2022 میں جاری کئے گئے ایس ای سی پی کے ای ایس جی ریگولیٹری روڈ میپ کے تحت ایک اہم سنگ ہے ۔ رضاکارانہ نوعیت کی یہ یہ گائیڈ لائنز لسٹڈ کمپنیوں کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ رپورٹنگ فریم ورک کے مطابق رہنمائی فراہم کرتی ہیں ۔ علاوہ ازیں دیگر کمپنیا ں بھی ان گائیڈ لائنز سے رہنمائی حاصل کر سکتی ہیں۔
گائیڈ لائنز میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ گائیڈ لائنز ماحولیاتی اثرات ، سماجی ذمہ داری کے طریقوں اور کارپوریٹ گورننس کے موثر ڈھانچے جیسے ای ، ایس اور جی کے اہم ستونوں کے تحت جامع اور شفاف معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔کمپنیوں کو ایک اپنی ای ایس جی کارکردگی کی رپورٹنگ کے لئے اپنی موجودہ سالانہ رپورٹ میں شامل کرنے ، یا علیحدہ رپورٹ کے ذریعے شائع کرنے یا براہ راست اپنی ویب سائٹ پر شائع کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔مزید برآں ، ایک محفوظ اور قابل احترام کام کے ماحول کو یقینی بنانے کے لیے ، ایس ای سی پی نے کارپوریٹ گورننس کے ضوابط میں اہم ترامیم متعارف کرائی ہیں۔ ترمیم شدہ کوڈ کے مطابق لسٹڈ کمپنیوں کے لئے اب کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے خلاف متعلقہ قوانین کی تعمیل میں جامع پالیسیاں لاگو کرنا ضروری ہے ۔
مزید برآں ، لسٹڈ کمپنیوں کے بورڈ اب ای ایس جی رپوٹنگ کی تعمیل میں ادارے میں کمیٹوں کی تشکیل کے لئے جوابدہ ہوں گے۔ ایس ای سی پی نے کارپوریٹ گورننس ریگولیشنز میں ای ایس جی رہنما خطوط اور ترامیم کو حتمی شکل دینے کے لیے تمام کلیدی اسٹیک ہولڈرز کی اور مشاورت کو مد نظر رکھا گیا۔