لیسکو کا بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری، اب تک کی کارروائیوں میں 82 ہزار سے زائد ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے ،ترجمان

110
چیف ایگزیکٹو لیسکو کی زیر صدارت فنکشنل ہیڈز کا اجلاس، صارفین کو معیاری خدمات فراہم کرنے اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اہم فیصلے

لاہور۔19مئی (اے پی پی):لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور اب تک کی کارروائیوں میں 82ہزار سے زائد ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے ۔ترجمان کے مطابق وزارت توانائی پاور ڈویژن کی ہدایت کے مطابق چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی انسداد بجلی چوری مہم کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔

انسداد بجلی چوری مہم کو 239روز مکمل ہوگئے ہیں، اس دوران کل 82ہزار1سو5 ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے، 75ہزار 7 سو1 ملزمان کیخلاف مقدمات درج کروا کر 32 ہزار2سو57ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ بجلی چوروں کو اب تک 9 کروڑ 65 لاکھ 60 ہزار یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت 3ارب 52کروڑ 95لاکھ 7ہزار9سو 56روپے ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 33 ملزمان کو بجلی چوری کرتے ہوئے گرفتار کرلیا، مجموعی طور پر488 ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،

جن میں سے 176کے خلاف مقدمات درج ہوچکے ہیں۔ آپریشن کے دوران پکڑے جانے والے کنکشنز میں 6 کمرشل، 1زرعی اور 481ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو 3لاکھ 91ہزار16یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت 1کروڑ 5 لاکھ 30 ہزار6سو 25روپے ہے۔ بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائے گئے، ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اوران کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔

غازی آباد کے علاقے میں کنکشن کو 5 لاکھ 50 ہزار روپے ، قلعہ گجر سنگھ کے علاقے میں کنکشن کو2 لاکھ 50 ہزار روپے ، کچا ہال روڈ کے علاقے میں ایک ملزم کو 1 لاکھ 50 ہزار روپے اور کوٹ رادھاکشن میں ملزم کو 1لاکھ 50ہزار روپے کی رقم چارج کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویژن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف نے کہا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔