لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی معاشرے کے غریب اور کمزور طبقات کو قانونی، مالی اور دیگر امداد فراہم کرنے کے لیے قائم کر دی گئی ہے، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق

126

اسلام آباد۔1فروری (اے پی پی):سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی معاشرے کے غریب اور کمزور طبقات کو قانونی، مالی اور دیگر امداد فراہم کرنے کے لیے قائم کر دی گئی ہے۔

منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر سیمی ایزدی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بتایا کہ رضا کار وکیلوں کے ذریعے قانونی امداد فراہم کی جا رہی ہے جبکہ اس اتھارٹی کے قانونی معاونت، مالی امداد اور فنڈز کے قواعد خزانہ ڈویژن کو منظوری کے لئے بھیج دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کے مالیاتی اور فنڈز رولز منظوری کے لیے فنانس ڈویژن کو بھیجے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کا قیام عمل میں آ چکا ہے اور ان کے تین اجلاس ہو چکے ہیں، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی کے ذریعے فراہم کی جانے والی قانونی امداد کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے مہم بھی چلائی گئی ہے۔

انسانی حقوق کی وزیر نے کہا کہ ہم نے جبری گمشدگیوں کو جرم قرار دینے کا بل بھی تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل قومی اسمبلی پہلے ہی منظور کر چکی ہے، سینیٹ سے اسے منظوری کے لیے اٹھانے کی درخواست کی ہے۔