ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لئے 2030 تک ترقی پذیر اور ایمرجنگ ممالک کو توانائی کے بنیادی ڈانچہ کی ترقی کے لیے مشترکہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے،آئی ایم ایف

162
IMF
IMF

اسلام آباد۔9نومبر (اے پی پی):ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لئے 2030 تک ترقی پذیر اور ایمرجنگ ممالک کو توانائی کے بنیادی ڈانچہ کی ترقی پر کم از کم ایک کھرب ڈالر کی مشترکہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ترقی پذیر اور ایمرجنگ معیشتوں میں گرین ہائوس گیسز کے اخراج میں کمی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے ماحولیات کے شعبہ میں نجی سرمایہ کاری اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

اس حوالے سے 2030 تک ان ممالک میں توانائی کے بنیادی ڈانچہ کی ترقی پر کم از کم ایک کھرب ڈالر کی مشترکہ سرمایہ کاری ضروری ہے جبکہ 2050 تک دیگر مختلف شعبوں میں 3 تا 6 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ مزید براں 2030تک سطح سمندر میں اضافہ اور بڑھتی ہوئی خشک سالی کے باعث ماحولیات کے شعبہ کے نقصانات پر قابو پانے کے لئے سالانہ 140 تا 300 ارب ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری بھی درکار ہوگی۔

پورٹ کے مطابق ترقی پذیر اور ایمرجنگ اکانومیز میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے نقصانات کے تدارک کے لئے 2050 تک 520 ارب تا 1.75 کھرب ڈالر کی مشترکہ سرمایہ کاری وقت کی اہم ضرورت ہے۔