
اسلام آباد۔23اگست (اے پی پی):پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبد اللہ نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک عالمی خطرہ ہے، ایتھوپیا نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے گرین لیگیسی اقدام کا آغاز کیا ہے، آج ایتھوپیا میں 600 ملین پودے لگائے جا رہے ہیں، گرین لیگیسی کے تحت ملازمتیں پیدا کر رہے ہیں، سبزے میں اضافہ اور غذائی تحفظ کو یقینی بنا رہے ہیں، پاکستان کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے تجربات کا تبادلہ کر رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ایتھوپیا کے سفارت خانہ میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم اور چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان میں اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے عہدیداران ، ڈین ڈپلومیٹک کور عطاء جان مولاموف، وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری حامد اصغر خان، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کامسیٹس ڈاکٹر محمد نفیس ذکریا، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔
سفیر جمال بیکر عبداللہ نے کہا کہ ایتھوپیا میں اب تک 39.4 ارب پودے لگائے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے پارک کھولنے جا رہے ہیں، گرین لیگیسی کے تحت پاکستان کے بڑے شہروں شیخوپورہ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں پودے لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا میں فوسل فیول گاڑیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم کی معاون خصوصی رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ میڈیا ماحولیاتی تبدیلی کے لیے چیمپئنز ہیں، ایتھوپیا کے سفیر کے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد ہم نے زمین کو بچانے کے سفر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ گرین لیگیسی انیشیٹو ایک امید کی کرن ہے، ایتھوپین وزیراعظم ڈاکٹر ابی احمد کا گرین انیشیٹو ایک قابل تعریف اقدام ہے، گرین پاکستان پروگرام کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے، ہم اسے مزید وسعت دے رہے ہیں۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ایتھوپیا کے ساتھ ماحولیاتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے منتظر ہیں۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر کی ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف کوششیں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنج کے خلاف مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے سیلفی ود پلانٹ انیشیٹو کا آغاز کیا ہے تاکہ شجرکاری کو فروغ دیا جا سکے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ درختوں کی بقاء کو یقینی بنانے کے لیے ہم جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔ ایتھوپیا کے سفیر نے بعد ازاں سفارتخانے کے احاطے میں رومینہ خورشید عالم اور محمد علی رندھاوا کے ہمراہ شجرکاری مہم کے تحت پودا لگایا۔