پشاور۔ 12 جنوری (اے پی پی):خیبرپختونخوا کے نگران وزیر خزانہ احمد رسول بنگش نے ‘خیبر پختونخوا میں رضاکارانہ کاربن مارکیٹس کے موضوع پر پشاور میں منعقدہ ورکشاپ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور صوبے کی دیرپا ترقی اور خوشحالی میں موسمیاتی مالیات کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ۔
تقریب کا انعقاد یو کے ایڈ کے ذریعے فنڈڈ سسٹین ایبل انرجی اینڈ اکنامک ڈویلپمنٹ (سیڈ) پروگرام کے ذریعے کیا گیا تھا جس کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ خیبرپختونخوا کس طرح کاربن کے منصوبوں کے لیے اپنی قابل قدر صلاحیت کا ادراک کر سکتا ہے جو کہ خاص طور پر فطرت پر مبنی حل اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر مرکوز ہیں۔
اپنے خطاب میں، نگران وزیر خزانہ احمد رسول بنگش نے ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کی عجلت پر زور دیا اور انہیں ایک عالمی ضرورت کے طور پر تسلیم کیا جو اجتماعی ذ مہ داری کا تقاضاکرتی ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی خطرات کو کم کرنے اور ان میں لچک پیدا کرنے کے لیے اختراعی طریقوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کمیونٹیز اور ماحولیاتی نظام پر پہلے سے ہی اثر انداز ہونے والے منفی اثرات پر روشنی ڈالی۔
نگراں وزیر خزانہ نے ماحولیاتی مالیات کو غیر مقفل کرنے اور اس کے ساتھ ہی لچک پیدا کرنے میں رضاکارانہ کاربن مارکیٹوں کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اوراقتصادی مواقع پیدا کرتے ہوئے مثبت ماحولیاتی نتائج حاصل کرنے کی ان کی صلاحیت کی نشاندہی بھی کی۔ انہوں نے پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور موسمیاتی سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے میں حکومت خیبرپختونخوا کو سہولت فراہم کرنے کے لیے سیڈ پروگرام کی کوششوں کی تعریف اور تائید کی ہے۔
احمد رسول بنگش نے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں خیبر پختونخوا حکومت کے عزم کی تعریف کی اور پالیسی سازی میں پائیدار طریقوں کو ضم کرنے کے لیے حکومت کے فعال اقدامات کے اشتراک کو سراہا ہے۔ انہوں نے موثر اور قابل توسیع حل پیدا کرنے کے لیے حکومتی اداروں، نجی شعبے کے اسٹیک ہولڈرز اور بین الاقوامی شراکت داروں کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تقریب نے شراکت داروں کو رضاکارانہ کاربن مارکیٹوں کے امکانات پر تبادلہ خیال کرنے، خیالات کے تبادلے اور شراکت داری کے راستے تلاش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ نگراں وزیر خزانہ نے اس طرح کے تعاون سے پیدا ہونے والے مثبت نتائج کے بارے میں امید کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ اس طرح کے تعاون سے اقتصادی ترقی، روزگار کی تخلیق اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں ٹھوس پیش رفت اور عملی اقدامات میں مدد ملے گی۔
وزیر خزانہ کی بطور مہمان خصوصی شرکت نے ماحولیاتی پائیداری کو ترجیح دینے اور دیرپا مثبت اثرات پیدا کرنے کے لیے مالیاتی آلات سے فائدہ اٹھانے کے حکومتی عزم کو اجاگر کیا۔ یہ تقریب آب و ہوا کی لچک کو آگے بڑھانے اور خطے میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔