ماحولیاتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لئے خواتین سمیت معاشرے کے تمام افراد کو مل کر کام کرنا ہو گا، رومینہ خورشید

111

اسلام آباد۔19فروری (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ ماحولیاتی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے جامع حکمت عملی کی ضرورت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماحولیاتی بحران کا اثر صرف ماحول پر نہیں پڑتا ہے بلکہ یہ معاشی، سماجی اور ثقافتی شعبوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں صنفی حساس اور ماحولیاتی اقدامات کے حوالے سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

رومینہ خورشید عالم نے اس بات پر زور دیا کہ ماحولیاتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لئے معاشرے کے تمام افراد کو مل کر کام کرنا ہوگا خاص طور پر خواتین کو اس عمل میں مرکزی کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں اور انہیں اس حوالے سے آگاہی اور تعلیم دینا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے خاندانوں اور کمیونٹی کو بہتر طور پر تحفظ دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی آفات کے انفراسٹرکچر، روزگار اور پسماندہ کمیونٹیوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان آفات کی وجہ سے غذائی کمی، صنفی تشدد اور کم عمری کی شادیوں میں اضافہ ہوتا ہے جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

رومینہ خورشید عالم نے 2022 کے سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس آفت نے ملک کو شدید مالی نقصان پہنچایا، پاکستان کا عالمی کاربن اخراج میں سے 1 فیصد سے بھی کم حصہ ہے پھر بھی ملک موسمیاتی بحران کے شدید نتائج کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر موثر ماحولیاتی اقدامات اور تعاون کی ضرورت ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ اور اس کے اثرات کو کم کیا جاسکے۔