فیصل آباد۔ 12 مارچ (اے پی پی):ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آبادکے ماہرین اثمار نے مارچ کے دوران لوکاٹ کی کاشت کے لئے پانی کے اچھے نکاس والی ذرخیز میرازمین کو موزوں ترین قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باغبان چکنی اور ریتلی زمین میں لوکاٹ کی کاشت سے گریز کریں۔ انہوں نے کہاکہ لوکاٹ کاپودا معتدل آب وہوا میں بھرپور نشو ونما پاتاہے جبکہ ایسے علاقے جہاں سالانہ 25 سے 30انچ مناسب وقفوں سے بارش ہوتی ہو اس کی کاشت کے لئے انتہائی موزوں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ لوکاٹ نہری علاقوں کی گرم و خشک آب وہوا کو برداشت نہیں کرسکتا جبکہ لوکاٹ سایہ دار جگہ میں بھی ہو سکتاہے اس لئے اس کو بطور عارضی پودا دوسرے پھلدار پودوں میں لگایاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ لوکاٹ کاپھل چونکہ بہت نازک ہوتاہے اسلئے اس کے پھل کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے میں کافی نقصان کاسامنا کرناپڑ تاہے لہٰذا ضروری ہے کہ لوکاٹ کا باغ وہاں لگایا جائے جہاں منڈی، پکی سڑک یاسٹیشن قریب ہو۔
انہوں نے کہاکہ لوکاٹ کے باغ کی داغ بیل کرنے سے قبل زمین کو اچھی طرح ہل چلاکر ہموار کرلیناچاہیے اور گڑھاکھودتے وقت اس بات کاخیال رکھناچاہیے کہ اوپر والے ایک فٹ کی مٹی نچلی 10فٹ کی مٹی سے الگ رہے۔ انہوں نے کہاکہ اوپر والی مٹی میں برابر کی بھل اور گوبر کی گلی سڑی کھاد ملا کر گڑھے کو سطح زمین سے 6انچ اوپر رکھ کر بھرنے سے پودا بہترین نشو ونما پاتاہے۔انہوں نے کہاکہ مارچ کا مہینہ لوکاٹ کی کاشت کےلئے انتہائی موزوں ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=571465