ماضی میں ثقافت کو ویسے پروموٹ نہیں کیا گیاجیسے کرنا چاہیے تھا، اسلام آباد میں جتنی جگہیں بے کار پڑی ہیں ،انہیں ثقافتی کارنرز میں تبدیل کر رہے ہیں،وفاقی وزیرجمال شاہ

94
Caretaker Federal Minister for Culture Syed Jamal Shah
Caretaker Federal Minister for Culture Syed Jamal Shah

کراچی۔ 03 فروری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر ثقافت و قومی ورثہ جمال شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے اپنی ثقافت کو ویسے پروموٹ نہیں کیا جیسا کرنا چاہیے تھا، اچھی بات یہ ہے کہ میں اورصوبائی وزیر احمدشاہ دونوں کلچرل ایکٹیوسٹ ہیں،اسلام آباد میں جتنی جگہیں بے کار پڑی ہیں انہیں ثقافتی کارنرز میں تبدیل کر رہے ہیں،ہیریٹیج کے حوالے سے بہت سارے کام کئے ہیں،مختلف تاریخی قلعے،اسٹوپازاورمساجد کی تزئین آرائش جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیر اطلاعات اقلیتی امور سماجی تحفظ محمد احمد شاہ کے ہمراہ ہفتہ کو یہاں آرٹس کونسل آف پاکستان، کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ شروع سے اگر ثقافت کو صحیح طریقے سے ٹریٹ کیا جاتا تو حالات مختلف ہوتے،آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کو میں نے احمد شاہ کے آنے سے پہلے بھی دیکھا تھالیکن احمد شاہ کے آنے کے بعد حالات بالکل مختلف ہیں جس پر احمد شاہ ستائش کے حقدار ہیں،انہوں نے کہا کہ انگریزی کی ہر نظم یاد ہے لیکن اب معاشرے میں اردو اور مادری زبان سے رابطہ ختم ہو رہا ہے،ہم نے اپنے ادارے میں تمام زبانوں کے افراد کو ایک جگہ جمع کیا ہے، اردونظموں کو وڈیوز اینیمیشن کے ذریعے بنائیں گے،ہم ورثہ ٹی وی لائونچ کرنے جا رہے ہیں،نوجوانوں کو ہم نے انگیج کرنے کا سوچا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ مدارس میں خطاطی کی تعلیم شروع کرانے کا فیصلہ کیا ہے اورکلچرل انفراسٹرکچر کو ریویو کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں جتنی جگہیں بے کار پڑی ہیں ہم انہیں ثقافتی کارنرز میں تبدیل کر رہے ہیں،ہیریٹیج کے حوالے سے بہت سارے کام کئے ہیں۔مختلف تاریخی قلعے،اسٹوپاز،مساجد کی تزئین آرائش جاری ہے،امید ہے کے آنے والی حکومت اس کام کو آگے بڑھائے گی، بدقسمتی سے المیہ یہ ہے کہ آنے والے نئی حکومت پرانے منصوبوں کو ختم کر دیتی ہے،ہماری ثقافتی شناخت ہمارا آرٹ اینڈ کلچر ہے۔انہوں نے کہاکہ جب تک ہماری ثقافت مضبوط نہیں ہو گی ہم بین الاقوامی طور پر آگے نہیں جا سکتے ، آج تک کسی حکومت نے کوشش نہیں کی کہ اسلام آباد میں میوزیم بنے ،ہم یہ کوشش کر رہے ہیں جس میں امریکہ فرانس بھی ہماری مدد کریں گے۔

جمال شاہ نے مزید کہاکہ ڈیڑھ سو سینما ایسے ہیں جن میں عام عوام نہیں جا سکتے ، ہم کوشش کریں گے کہ ایسے سینما بنائیں جس میں عام عوام بھی آئے ،ہم آنے والی حکومت سے کہیں گے کہ ڈانس اکیڈمی اور میوزک اکیڈمی بھی قائم ہونی چاہیے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ کوئی بھی ادیب کوئی بھی موسیقار اپنی سیاست سے آگاہ نہ ہوں تو وہ اپنے کام کو آگے لے کر نہیں جا سکتا،جتنے بڑے شاعر ،ادیب اور صوفی ہیں ان کے کلام میں پیاری سیاست موجود ہے۔

جمال شاہ نے کہاکہ ہمارے نصاب میں ہماری زبانوں کے بارے میں ہماری ثقافت کے بارے میں بھر پور طریقے سے نہیں بتا یا گیا، ہمارا جو نصاب ہے اس میں اس کی چاشنی اور خوبصورتی کاجھلکنا بہت ضروری ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم آج کا مقابلہ پندرہ سال پہلے سے کریں تو کافی تبدیلی آ چکی ہے، ہماری کوشش ہو گی کہ ہم اپنا ورثہ واپس لیں،ہم کوشش کریں گے کہ ہماری پرانی بلڈنگ اچھے طریقے سے استعمال میں لائی جائے۔انہو ں نے کہا کہ روز ہمیں کلچر کو سیلبریٹ کرنا چاہیے،اس ملک کی ساری زبانیں انتہائی خوبصورت ہیں،ہمیں اس میں کھو جانا چاہیے۔

قبل ازیں صوبائی وزیر اطلاعات احمدشاہ نے اپنی گفتگو میں کہاکہ ہمیں ساری دنیا میں پاکستان کا مثبت چہرہ دکھانا ہے، سب کو جوڑنے کا واحد ہتھیارکلچر ہے، ہم اگر اپنی ثقافت کو ساتھ لے کر چلتے توپوری دنیا میں حالات مختلف ہوتے۔ انہوں نے کہاکہ جمال شاہ کو آپ سب فلم میکر،اداکار اور فنون لطیفہ کی شخصیت کے طور پر جانتے ہیں،جمال شاہ کا آرٹس کونسل سے ثقافتی رشتہ ہے اور انہوں نے ثقافت کے فروغ کے لئے بہت کام کیا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ ثقافت کی قدر نہ ہونے سے جو نقصان ہوئے وہ آپ کے سامنے ہیں۔