اسلام آباد۔2جون (اے پی پی):وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے پاکستان ریلوے کی 77 سالہ تاریخ میں ریکارڈ کامیابیوں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مالی سال کے گیارہ ماہ کے دوران ریلوے نے 83 ارب روپے آمدنی حاصل کی ہے جو کہ اس ادارے کا اب تک کا سب سے بڑا ریکارڈ ہے، عید الاضحیٰ کے موقع پر پانچ خصوصی ٹرینیں چلانے کے علاوہ تین دن کے لیے مسافروں کو کرایوں میں 20 فیصد خصوصی رعایت دی جائے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ میڈیا کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے گا اور شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، رائل پام ایکسپریس کی انٹرنیشنل ٹینڈرنگ مکمل ہو چکی ہے اور آئوٹ سورسنگ کے تحت متعدد اہم منصوبے جاری ہیں جن میں ہسپتال اور 14 سکولوں کی آئوٹ سورسنگ شامل ہے تاکہ ملازمین کو سستی اور معیاری طبی سہولیات اور تعلیم دی جا سکے۔ ملازمین کے بچوں کو نجی تعلیمی اداروں جیسی معیاری تعلیم دی جائے گی اور فیس ریلوے کی شرائط کے مطابق ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ چکلالہ اور مارگلہ سٹیشنز پر صفائی کا اعلیٰ انتظام کیا گیا ہے اور فوڈ کوالٹی پر کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ چاروں صوبوں کی فوڈ اتھارٹیز بھی ریلوے میں فوڈ کوالٹی کو بہتر بنانے پر کام کر رہی ہیں۔ فرنٹ ڈیسک اور ٹرین ہوسٹس سروسز کو بھی جلد متعارف کرایا جائے گا تاکہ مسافروں کو بہترین خدمات فراہم کی جا سکیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب ماڈل کے تحت اینٹی انکروچمنٹ آپریشن سختی سے نافذ کیے جا رہے ہیں اور اربوں روپے کی قیمتی زمین واگزار کرائی جائے گی، سٹیشن یارڈز، کمرشل، زرعی اور رہائشی زمینوں کو خالی کرانے کے منصوبے بھی جاری ہیں۔ پنجاب حکومت کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم ہو چکے ہیں اور 2016 سے رکے ہوئے متعدد منصوبے دوبارہ فعال کیے جا رہے ہیں۔
گرین پاکستان پروگرام کے تحت ریلوے ٹریک کے اطراف درخت لگائے جائیں گے جبکہ پنجاب کے لیے 45 ارب روپے کے ریلوے منصوبے پر کام جاری ہے۔حنیف عباسی نے کہا کہ ریلوے کی رفتار بڑھا کر 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے جس سے لاہور سے راولپنڈی کا سفر دو گھنٹے میں مکمل ہوگا۔ اس کے علاوہ 1413 نئی ویگنز کی تیاری جاری ہے جن میں سے 500 کو فریٹ سروس کے لیے شامل کیا جائے گا۔
15 جون سے لاہور سے نارووال کے لیے نئی ریل سروس شروع ہوگی اور اسی ماہ روس کے لیے لاہور سے ملتان، سندھ اور سرحد تک فریٹ ٹرین روانہ کی جائے گی۔ قازقستان کے ساتھ بھی ریلوے کے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ریکوڈک اور تھر کول کی ترسیل کے لیے ریلوے کو اپ گریڈ کرنا ناگزیر ہے۔ تین غیر فعال فریٹ اور آڈٹ کمپنیوں کو بند کر دیا گیا ہے تاکہ نظام کو مزید موثر بنایا جا سکے۔
مارگلہ ریلوے سٹیشن کو جدید خطوط پر اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ بھی زیر عمل ہے۔وفاقی وزیر ریلوے نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریلوے کی ترقی، معیشت کو مضبوط بنانے اور مسافروں کی سہولت کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد منافع کمانا نہیں بلکہ پاکستان ریلوے کو ایک جدید، شفاف اور عوام دوست ادارہ بنانا ہے۔ انہوں نے ریلوے ملازمین کے تعاون کو بھی سراہا اور یقین دلایا کہ ریلوے ملازمین کو مفت علاج کی سہولیات دی جائیں گی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=604290