مالی سال 2021-22کی تیسری سہ ماہی کے دوران ای بینکاری میں مستحکم نمو جاری رہی، اسٹیٹ بینک

59
State Bank
State Bank

کراچی۔16جون (اے پی پی):بینک دولت پاکستان نے مالی سال 2021-22 کے لیے نظام ادائیگی کی تیسری سہ ماہی رپورٹ جاری کر دی جو جنوری تا مارچ 2022 کی مدت کے متعلق ہے۔جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ میں ملک میں ڈجیٹل ذرائع کے بڑھتے ہو ئے استعمال کا مجموعی منظرنامہ پیش کیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک ملک میں ادائیگیوں کے مضبوط اورمئوثر ایکوسسٹم کو فروغ دینے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔زیر جائزہ سہ ماہی (تیسری سہ ماہی مالی سال22)کے دوران مجموعی بینکاری لین دین کے حجم میں سہ ماہی بہ سہ ماہی بنیادوں پر2.6فیصد اورمالیت میں6.5فیصد نمو دیکھی گئی جبکہ سال بسال بنیادوں پر حجم میں32.7فیصد اور مالیت میں57.5فیصد نمو ہوئی۔

مزید تقسیم سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس نمو کا ایک اہم حصہ انٹرنیٹ بینکاری اور موبائل بینکاری ٹرانزیکشنوں میں مسلسل توسیع پر مشتمل تھا۔ رجسٹرڈ انٹرنیٹ بینکاری کے استعمال کنندگان کی تعداد بڑھ کر7.6 ملین تک پہنچ گئی جو اس میں10.6فیصد کی نمو کو ظاہر کرتا ہے، جس کے نتیجے میں سہ ماہی بہ سہ ماہی بنیادوں پر ٹرانزیکشنوں کے حجم اور مالیت میں بالترتیب 13.5فیصد اور19.9فیصد کی دوہندسی نمو حاصل ہوئی۔ اس ذریعے سے مجموعی طورپر2,906.9ارب روپے مالیت کی38.3ملین ٹرانزیکشنوں کو پروسیس کیا گیا۔ موبائل بینکاری کی ٹرانزیکشنوں کا حجم 101.5ملین رہا جن کی مالیت3,085.8ارب روپے تھی، جو اس میں سہ بہ سہ ماہی بنیادوں پر بالترتیب8.1فیصد اور5.4فیصد کی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

خردہ(ریٹیل)شعبے کے تحت پی او ایس نوعیت کے لین دین میں اضافے کا رجحان برقرار رہا۔ اس عرصے کے دوران نصب شدہ پی او ایس ٹرمینلز کی تعداد 96,975تک جا پہنچی جو گذشتہ سہ ماہی میں 92,153تھی۔ اس طرح 5.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ان پی او ایس ٹرمینلز کے ذریعے پروسیس ہونے والی ٹرانزیکشنوں کی مجموعی تعداد 38.3ملین رہی جن کی مجموعی مالیت 189.7ارب روپے تھی۔ اس طرح لین دین کے حجم میں سہ ماہی نمو 21.9 فیصد اور ان کی مالیت میں 6.5 فیصد رہی ۔ اے ٹی ایم کی تعداد 16,897ہوگئی جن سے ہونے والی ٹرانزیکشنوں کا حجم 171.3ملین اور ان کی مالیت 2,437.0ارب روپے رہی۔

علاوہ ازیں بینکوں کے ساتھ آن بورڈ ای کامرس دکانداروں کی تعداد بھی دو ہندسی 12.0فیصد نمو کے ساتھ 4,445تک پہنچ گئی۔ سہ ماہی کے دوران ای کامرس کے تحت مجموعی طور پر 9.1ملین ٹرانزیکشنز انجام دی گئیں جن کی مجموعی مالیت 27ارب روپے تھی۔ ای کامرس ٹرانزیکشنوں میں حجم اور مالیت دونوں میں سال بسال بنیاد وں پر بالترتیب 62.8فیصد اور 77.1فیصد کی عمدہ نمو دیکھی گئی۔ کاغذ پر مبنی لین دین کے حجم میں منفی 2.9فیصد کمی ہوئی حالانکہ اس کی قدر تقریباً گذشتہ برس کی سطح پر رہی جس میں گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں صرف 0.6فیصد اضافہ ہوا۔

آر ٹی جی ایس(پرزم)پاکستان کے بروقت چکتائی کے نظام (رئیل ٹائم گراس سٹیل منٹ سسٹم) کے ذریعے155.7ٹریلین روپے کی کل 1.08ملین ٹرانزیکشنز کو پروسیس کیا گیا۔مالی سال 22 کی تیسری سہ ماہی کے اختتام تک کل 47.2ملین پیمنٹ کارڈز گردش میں تھے۔ وہ پیمنٹ کارڈز زیادہ تر ڈیبٹ کارڈز 62.3فیصد، سوشل ویلفیئر کارڈز 23.3 فیصد،صرف اے ٹی ایم کارڈز 10.3فیصد، کریڈٹ کارڈز 3.7فیصداور آخر میں پری پیڈ کارڈز 0.3فیصدپر مشتمل تھے۔