اسلام آباد۔30جون (اے پی پی):مالی سال 2024-25 میں مضبوط میکرو اکنامک پالیسیوں، مالی نظم و نسق، اور بیرونی شعبے کی مستحکم کارکردگی کے باعث پاکستان کی معیشت میں بہتری کا تسلسل جاری رہا ۔وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ "معاشی جائزہ اور آؤٹ لک برائے جون 2025” کے مطابق ملک میں پائیدار معاشی بحالی کے آثار واضح ہیں۔رپورٹ کے مطابق حقیقی جی ڈی پی میں جولائی تا اپریل مالی سال 2025 کے دوران 2.68 فیصد اضافہ ہوا۔مہنگائی میں مسلسل کمی دیکھی گئی، جبکہ مئی 2025 میں سی پی آئی مہنگائی کی شرح 3.5 فیصد ریکارڈ کی گئی جو مئی 2024 کی 11.8 فیصد شرح سے کہیں کم ہے۔ماہ بہ ماہ مہنگائی میں 0.2 فیصد کمی ہوئی، جو اپریل میں 0.8 فیصد اور مئی 2024 میں 3.2 فیصد کی کمی کے تسلسل کا حصہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025 کی جولائی تا اپریل مدت میں آمدنی میں اضافہ اخراجات کے مقابلے میں زیادہ رہا، جو مالی استحکام کی نشاندہی کرتا ہے۔وفاقی آمدن میں 44.4 فیصد اضافہ ہوا، جو 8,124.2 ارب روپے تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 5,627.5 ارب روپے تھی۔غیر ٹیکس آمدن میں 68.1 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ٹیکس آمدن جولائی تا مئی 2025 میں 25.9 فیصد اضافے کے ساتھ 10,233.9 ارب روپے تک پہنچ گئی۔کرنٹ اکاؤنٹ میں 1.81 ارب ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.6 ارب ڈالر کے خسارے کے برعکس ہے۔
برآمدات میں 4 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 29.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔درآمدات میں 11.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جو 54.1 ارب ڈالر تک بڑھ گئیں۔اس طرح تجارتی خسارہ 24.4 ارب ڈالر ہو گیا، جو گزشتہ سال 20 ارب ڈالر تھا۔ترسیلات زر میں 28.8 فیصد اضافہ ہوا، اور وہ 34.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جن میں سعودی عرب کا حصہ 24.4 فیصد اور یو اے ای کا حصہ 20.4 فیصد رہا۔براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 2.0 ارب ڈالر رہی، جو پچھلے سال 2.1 ارب ڈالر تھی۔مئی 2025 میں 59,995 پاکستانی کارکن بیرون ملک رجسٹر ہوئے، جو اپریل کے مقابلے میں 12.7 فیصد زیادہ ہیں۔زرعی ترقی کے لئے معیاری بیج، مشینری، اور قرضوں کی بہتر دستیابی سے فصلوں کی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے۔
زرعی قرضوں میں 15.7 فیصد اضافہ ہوا، جو جولائی تا اپریل 2025 کے دوران 2,066.6 ارب روپے تک پہنچ گیا، جو سالانہ ہدف 2,572.3 ارب روپے کے قریب ہے۔زرعی مشینری کی درآمدات میں 10 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 69.2 ملین ڈالر تک جا پہنچی۔وفاقی حکومت نے خریف سیزن 2025–26 کے لیے کپاس کی کاشت کا ہدف 22 لاکھ ہیکٹر،پیداوار کا ہدف 1 کروڑ 1 لاکھ 80 ہزار گانٹھیں مقرر کیا ہے۔بڑی صنعتوں نے اپریل 2025 میں سال بہ سال 2.3 فیصد اضافہ دکھایا، تاہم ماہ بہ ماہ 3.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔جولائی تا اپریل مجموعی طور پر لارج سکیل مینوفیکچررز ( LSM )میں 1.5 فیصد کمی آئی، جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 0.3 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا تھا۔
پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ نے مئی 2025 میں 894 ملین روپے کے 18,525 بلاسود قرضے فراہم کئے۔2019 سے اب تک 3.01 ملین افراد کو 117.61 ارب روپے کے قرضے فراہم کئے جا چکے ہیں۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے تحت جولائی تا اپریل مالی سال 2025 میں 411.56 ارب روپے خرچ کئے گئے، جو گزشتہ سال کی نسبت 29 فیصد زیادہ ہیں، جبکہ کل سالانہ بجٹ 592.5 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔مہنگائی جون 2025 میں 3.0 سے 4.0 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔سیمنٹ کی ترسیلات اور گاڑیوں کی فروخت جیسے اشارے آئندہ مہینوں میں لارج سکیل مینوفیکچررز ( LSM )کی مثبت کارکردگی کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
نجی شعبے کو قرضوں کی بڑھتی ہوئی فراہمی سے پیداواری سرگرمیوں اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس برقرار رہنے کا امکان ہے۔ وزارتِ خزانہ نے عندیہ دیا ہے کہ آئندہ مہینوں میں بھی مہنگائی کی سطح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس برقرار رہنے کی امید ہے۔اکنامک رپورٹ کے مطابق معیشت میں بحالی، مالی نظم و ضبط، اور سماجی تحفظ کے مضبوط نظام کی عکاسی کرتی ہے، جس سے ایک پائیدار اور جامع ترقی کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔\932