مالی صنعت کی کامیابی کے لیے پیشہ ورانہ مہارت کی ترقی میں مسلسل سرمایہ کاری اہم ہے، ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک

128

اسلام آباد۔10جولائی (اے پی پی):بینک دولت پاکستان کے ڈپٹی گورنر ڈاکٹر عنایت حسین نے کہا ہے کہ مالی صنعت سے وابستہ پیشہ ور ملازمین کی طویل مدت میں کامیابی یقینی بنانے کے لیے مسلسل سیکھنا بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ٹریژری مینجمنٹ سرٹیفکیشن کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ انہوں نے ابھرتے ہوئے مالی منظرنامے کے چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کے لیے ٹریژری سے وابستہ پیشہ ور افراد کو ضروری مہارت کی فراہمی کی اہمیت پر زور دیا۔ یہ کورس سی ایف اے سوسائٹی پاکستان اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس (نباف) نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔

ڈاکٹر عنایت حسین نے مقامی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سرٹیفکیشن پروگرام تشکیل دینے پر اسٹیٹ بینک، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس پاکستان (نباف)، سی ایف اے سوسائٹی پاکستان اور فنانشل مارکیٹ ایسوسی ایشن کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کوالٹی کے معیارات برقرار رکھنے اور نصاب کو جدید ٹیکنالوجی اور مارکیٹ کے طریقوں سے ہم آہنگ رکھنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر عنایت نے مالی صنعت کے اداروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سرٹیفیکیشن کے لیے اپنے ٹریژری سٹاف کی رجسٹریشن کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ عملے کی ترقی پر سرمایہ کاری سے پیشہ ور افراد نہ صرف خطرات کا موثر انتظام اور تعمیل (کمپلائنس) کرا سکتے ہیں، بلکہ انہیں نئی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے اور مارکیٹ کے متحرک حالات کے مطابق ڈھلنے کا بھی موقع ملتا ہے۔ڈائریکٹر سی ایف اے سوسائٹی پاکستان محمد شعیب نے کہا کہ نباف اور سی ایف اے سوسائٹی پاکستان نے ٹریژری مینجمنٹ میں مقامی سرٹیفیکیشن کی تشکیل اور تیاری کے لیے تعاون کیا ہے جو مقامی کیپٹل اور منی مارکیٹوں کی مخصوص ضروریات کے مطابق ڈھلنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سرٹیفیکیشن روایتی ٹریژری پروڈکٹس اور تصورات کا احاطہ کرتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ اسلامی ٹریژری فنکشنز میں سیکھنے کے مواقع فراہم کرتی ہے جو سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت کے مطابق پورے مالی نظام کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے کے لیے بہت ضروری ہے۔تقریب میں سٹیٹ بینک آف پاکستان، سی ایف اے سوسائٹی پاکستان، فنانشل مارکیٹ ایسوسی ایشن اور نباف کے ایگزیکٹوز نے شرکت کی۔ تقریب مالی شعبے میں ٹریژری اسٹاف کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کی طرف اہم قدم ہے۔