اسلام آباد۔2دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ 70 ماہ کے بعد افراط زر ایک بار پھر کم ترین سطح پر ہے،اس کے آنے والے دنوں میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے،معاشی استحکام کے ساتھ گروتھ میں اضافہ لے کر آنا ہے،ایف بی آر محصولات کا ہدف حاصل کرے تو بہتری آئے گی،فوج کی مکمل گرفت کی وجہ سے افغانستان کو چینی کی سمگلنگ مکمل ختم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے 50 کروڑ ڈالر سے زائد کی چینی برآمد کی گئی اور ملکی سطح پر قیمتیں بھی کم ہوئیں۔
وہ پیر کو کابینہ کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔وزیر اعظم نے کابینہ اجلاس میں شرکت پر ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے میں آپ کو ایک اچھی خبر دے رہا ہوں کہ 70 ماہ بعد افراط زر اس نومبر میں اپنی کم ترین سطح پر ہے، 2018ء میں محمد نواز شریف کے دور میں افراط زر 3.5 فیصد تھی،اب اس مہینے میں یہ 4.9 فیصد تک پہنچی ہے یہ اللہ تعالیٰ کا بڑا احسان ہے،اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے کیونکہ افراط زر واحد وہ ہتھیار ہے جو غریب آدمی کی غربت میں مزید اضافہ کرتا ہے یا آسودگی لے کر آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ 70 ماہ بعد ایک ریکارڈ کمی آئی ہے، ملک کے اندر عام آدمی، غریب آدمی کا بوجھ مزید کم ہو گا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ امید کی جانی چاہئے کہ افراط زر میں کمی سے اب سٹیٹ بینک کے آئندہ اجلاس میں پالیسی ریٹ مزید کم ہوگا،تاہم فیصلہ سٹیٹ بینک نے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں یہ چاہتا تھا کہ پچھلے دنوں جو دھرنوں نے ملک میں ایک ہیجانی کیفیت پیدا کر دی تھی اور ملک کے اندر خاص طور پر اسلام آباد میں ہر طرف افراتفری اور ہیجان کا ماحول تھا،توڑ پھوڑ کی گئی اور پولیس اور رینجرز کے اہلکار شہید ہوئے، درجنوں زخمی ہوئےاور اپنے ان انتہائی غلط اور غیر قانونی ہتھکنڈوں سےملک کی عالمی سطح پر بے عزتی کرائی گئی۔
ایک دن کے اندر سٹاک ایکسچینج ساڑھے تین ہزار پوائنٹس نیچے آ گئی لیکن ڈی چوک سے پیچھے ہٹتے ساتھ ہی اگلے دن سٹاک ایکسچینج میں دوبارہ فوری بہتری آئی۔انہوں نے کہا کہ افراط زر میں کمی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے،ہم نے مزید عرق ریزی اور محنت سے کام کرنا ہے،اس کے ثمرات آنے والےدنوں میں مثبت ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر محصولات کا ہدف حاصل کرے گا تو بہتری آئے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے چینی کی برآمد کی اجازت دی تو اس سے 500 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا اور ملکی سطح پر چینی کی قیمتیں بھی کم ہوئیں۔پاک فوج کے اقدامات سے افغانستان کو چینی کی سمگلنگ کا مکمل خاتمہ ہوگیا ہے۔آج ملک میں چینی کا وافر سٹاک موجود ہے۔اسی طرح ایف بی آر کو بھی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف اور ان کی ٹیم کی کاوشوں سے یورپ کے لئے پی آئی کی پروازیں بحال ہوگئی ہیں،ان پروازوں کی بندش سے قوم کا اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔ایک منچلے وزیر کے پی آئی اے میں پائلٹس کی جعلی ڈگریوں کے بیان سے یہ نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
پی آئی اے کی نجکاری نہ ہونے کی ایک وجہ ان روٹس کی بندش بھی تھی۔اس پر سابق وزیر ہوابازی خواجہ سعد رفیق اور ان کی ٹیم کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔پوری قوم اور سیاسی قیادت کو بھی اس پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔یہ بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے ساتھ ساتھ اب گروتھ بھی حاصل کرنی ہے،اقتصادی اہداف حاصل کریں گے۔