22.5 C
Islamabad
پیر, ستمبر 1, 2025
ہومقومی خبریںمتاثرین کی مشکلات کو کم کرنے کیلئے وفاقی حکومت نے ہر ممکن...

متاثرین کی مشکلات کو کم کرنے کیلئے وفاقی حکومت نے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں،یہ وقت سیاست سے بالاتر ہو کر انسانی خدمت کا ہے،انجینئر امیر مقام

- Advertisement -

سوات۔ 24 اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان ، سیفران اور صوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ قدرتی آفات اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں عوام کی مشکلات کو کم کرنے کےلیے وفاقی حکومت نے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں، یہ وقت سیاست سے بالاتر ہو کر انسانی خدمت کا ہے۔ سوات میں مسلم لیگ ہاؤس سنگوٹہ میں ایک اہم اجلاس کے بعد پارٹی کے ضلعی عہدیداران اور نومنتخب ویلیج چیئرمین سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور متاثرہ علاقوں کی بحالی و ریلیف کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں سب کو مل جل کر ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے اور متاثرہ خاندانوں کی دلجوئی کے ساتھ ساتھ عملی مدد کو یقینی بنانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما مسلسل یہ تنقید کر رہے ہیں کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وفاقی حکومت کی کوئی کنٹری بیوشن نہیں ہے لیکن یہ تاثر سراسر غلط اور حقائق کے منافی ہے، حقیقت یہ ہے کہ جب سانحہ پیش آیا تو سب سے پہلے مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور کارکنان متاثرین کے درمیان پہنچے اور مشکل ترین راستوں کو عبور کر کے متاثرہ علاقوں تک رسائی حاصل کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر خود بونیر میں آئے، چونکہ وہ ہر جگہ نہیں جا سکتے اس لیے انہوں نے بونیر کا انتخاب کیا کیونکہ وہاں اموات زیادہ ہوئی تھیں اور عوام کے غم میں شریک ہوئے، اس لیے میرٹ کی بنیاد پر ان علاقوں کو فوقیت دی گئی۔

- Advertisement -

وفاقی وزیرانجینئر امیر مقام نے مخیر حضرات خصوصاً حکومت پنجاب سے سیلاب سے متاثرہ افراد کےلیے امدادی تعاون فراہم کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے ماضی میں ہمیشہ امداد فراہم کی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب وزیراعظم محمد شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے تو انہوں نے 2010 کے سیلاب کے دوران درجنوں ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان فراہم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2010 میں خادمِ پنجاب کی جانب سے موصول ہونے والی امداد کا ریکارڈ آج بھی موجود ہے۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ ایک بار پھر میں اقتصادی طور پر مستحکم حکومتِ پنجاب سے اپیل کرتا ہوں۔

وفاقی وزیرانجینئرامیر مقام نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فوری اقدامات کرتے ہوئے بجلی، گیس اور ٹیلی کام کے نظام کو بحال کرنے کےلیے ہنگامی بنیادوں پر ٹیمیں روانہ کیں جنہوں نے دن رات محنت کرکے ممکنہ حد تک بحالی یقینی بنائی، اسی طرح متاثرین کو معاوضے کی فراہمی میں شفافیت کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے اور کسی پارٹی وابستگی کو معیار نہیں بنایا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ شہداء کے ورثاء کو وفاقی حکومت کی جانب سے 20 لاکھ روپے فی کس دیے جا چکے ہیں اور جن کو نہیں ملے ان کو مل کے رہیں گے جبکہ زخمیوں اور دیگر نقصانات کے ازالے کےلیے بھی واضح میکنزم ترتیب دیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ عملی اقدامات کو سراہنے کا وقت ہے مگر بدقسمتی سے تحریک انصاف والے صرف تنقید برائے تنقید میں مصروف ہیں، اگر کسی نے اچھا کام کیا ہے تو اس کی تعریف بھی ہونی چاہیے اور اگر کوئی کمی رہ گئی ہے تو اس کی نشاندہی اصلاح کی نیت سے کرنی چاہیے نہ کہ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم شہباز شریف کی ٹیم کے رکن ہیں جو صرف کام پر یقین رکھتے ہیں اور تنقید کو خاطر میں نہیں لاتے۔

انجینئر امیر مقام نے کہا کہ متاثرین کے نقصانات کے درست تخمینے کے لیے دکانداروں، کرایہ داروں اور مالکان سب کو مدنظر رکھا جائے تاکہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ انہوں نے مخیر حضرات اور عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کریں اور نقد تعاون کو ترجیح دیں تاکہ متاثرین اپنی ضروریات کے مطابق فوری ریلیف حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات کسی کے ہاتھ کے بجائے خود ان علاقوں میں آئیں اور اپنے ہاتھ سے متاثرین میں نقد رقوم تقسیم کریں۔ خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست کا بنیادی مقصد عوام کی خدمت ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں ہم متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ متاثرہ علاقوں کی مکمل بحالی تک وفاقی اور صوبائی حکومت عوام کے ساتھ کھڑی رہے گی اور سیاست سے بالاتر ہو کر خدمت خلق کے جذبے کے ساتھ اپنا کردار ادا کرے گی۔ اس موقع پر ن لیگ ضلع سوات کابینہ، عہدیداران و ویلیچ چیئرمین موجود بھی موجود تھے۔ قبل ازیں اجلاس کے دوران سوات، بالخصوص مینگورہ میں حالیہ شدید سیلابی نقصانات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور آئندہ کی حکمتِ عملی پر مشاورت کی گئی۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں