متحدہ عرب امارات ، بغیر اجازت تصویر اتارنے پر 5 لاکھ درہم جرمانہ کی سزا ہو سکتی ہے

82

دبئی ۔ 13 ستمبر (اے پی پی) متحدہ عرب امارات کے ماہر قانون ڈاکٹر یوسف الشریف نے کہا ہے کہ کسی کی مرضی کے بغیر اس کی تصویر اتارنا خلاف قانون ہے جس پر 5 لاکھ درھم تک جرمانہ اور چھ ماہ قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماہر قانون نے کہا کہ قانون سب کے لئے یکساں ہے کوئی بھی اس سے بالاترنہیں۔ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ جو خلاف ورزی ہوئی وہ نادانی یا لاعلمی میں کی گئی یا کرنے والے کی نیت بری نہیں تھی۔ دنوں صورتوں میں قانون لاگو ہوگا اور جرم، جرم ہی رہتا ہے۔ لاعلمی میں بھی خلاف ورزی کرنے والا سزا کا حقدار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دوسروں کی نجی زندگی میں مداخلت کرتے ہوئے ان کی تصاویر لینا اور انہیں سوشل میڈیا پر پھیلانا غیر قانونی فعل ہے اس حوالے سے بعض خواتین کو قانون کی باریکیوں کا علم نہیں ہوتا اور وہ شادی بیاہ کی تقریبات میں اپنے موبائل سے خواتین کی تصاویر اتار لیتی ہیں جس کے لیے انہیں بعد ازاں خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔