متحدہ عرب امارات ، بیوروکریسی ہٹانے کی قومی مہم کے نتائج کا اعلان ،وزارت انصاف، وزارت خارجہ، اور وزارت توانائی بہترین قرار

114
Sheikh Muhammad Bin Rashid Al Maktoum
Sheikh Muhammad Bin Rashid Al Maktoum

ابوظہبی ۔19فروری (اے پی پی):متحدہ عرب امارات کے نائب صدر نے بیوروکریسی کے خاتمے کی قومی مہم کے نتائج کا اعلان کیا ہے ، جس میں اس ضمن میں ملک کے بہترین اور بدترین سرکاری محکموں کی درجہ بندی بیان کی گئی۔ خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے ان اداروں کی گزشتہ سال کے دوران کارکردگی کی بنیاد پر درجہ بندی کی ہے ، جو 2023 کے آخر میں بیوروکریسی کے خاتمے اوربیورو کریسی میں کمی لانے کی تحریک کے آغاز کے بعد سامنے آئیں۔

دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ہم نے بہتر خدمات، اعلی کارکردگی اور عوا م کے لئے آسان زندگی کو یقینی بنانے کے لئے ان اداروں کی کارکردگی کا اندازہ لگانے کے لئے ایک جائزہ شروع کیا، انہوں نے بیوروکریسی کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر اماراتی وزارت انصاف، وزارت خارجہ، اور وزارت توانائی و انفراسٹرکچر کو سرفہرست بہترین تین وزارتیں قرار دیا اور ان اداروں کا شکریہ بھی ادا کیا جبکہ ایمریٹس پوسٹ، جنرل پنشن اینڈ سوشل سکیورٹی اتھارٹی، اور وزارت کھیل کو بیوروکریسی کو کم کرنے میں بدترین تین ادارے قرار دیا ۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے لئے جنہوں نے خاطر خواہ کوشش نہیں کی، بتایا جا رہا ہے کہ بیوروکریسی کی طرف سے برسوں سے بنائے گئے خراب نظام کو صرف چند دنوں میں جرات مندانہ اور تیز فیصلوں سے تبدیل کیا جا سکتا ہے اور اس کا اطلاق ان اداروں کے افراد اور اہلکاروں پر بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے پہل کرنے کے عمل اور مخصوص نظریہ سے باہر سوچنے کو اہمیت اجاگر کرتے ہوئےبتایا کہ سرکاری بیوروکریسی، سادہ چیزوں کو پیچیدہ چیزوں میں تبدیل کرنے اور انفرادی تخلیقی صلاحیتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے انتظامی نظام بنانے کا فن ہے۔سرکاری بیوروکریسی میں، طریقہ کار نتائج سے زیادہ اور کاغذی کارروائی خدمات کی فراہمی سے زیادہ اہم ہوتی ہے اور یہ نظام اور قواعد کو باکس سے باہر سوچ کو محدود کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔