متحدہ عرب امارات سے پہلی پرواز 3000 ٹن سے زائد امدادی سامان لے کر پہنچ گئی،  وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کی میڈیا سے گفتگو

217

اسلام آباد۔28اگست (اے پی پی):متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے پہلی پرواز اتوار کو 3000 ٹن سے زائد امدادی سامان بشمول خیمے، خوراک، ادویات اور بنیادی ضروریات کی دیگر اشیاء لے کر پی اے ایف بیس نور خان پہنچی۔پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم الزیبی نے امدادی سامان وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال کے حوالے کیا۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی نے کہا کہ عالمی برادری نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور انہیں حالیہ سیلاب کی وجہ سے متاثر ہونے والے لوگوں کی ریلیف اور بحالی کے لیے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریسکیو، ریلیف اور بحالی کی حکومتی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے یورپ سمیت دیگر کئی ممالک پاکستان کو امدادی سامان بھیج رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دوست ملک چین سے خیموں کی ایک کھیپ بھی جلد پہنچ جائے گی، جسے سیلاب سے متاثرہ افراد کو فوری طور پر فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو تباہ کن سیلاب کی وجہ سے مختلف قسم کے چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بین الاقوامی اداروں اور عوام کے ساتھ مل کر اس قدرتی آفت پر جلد قابو پالے گی اور لوگوں کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ وفاقی وزیر نے سیلاب سے تباہ ہونے والے تمام مکانات اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ آخری گھر کی تعمیر نو اور آخری متاثرہ افراد کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے قابل بنانے تک کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے سندھ اور بلوچستان کے صوبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جس سے سڑکیں، مکانات، پل اور ریلوے کا انفراسٹرکچر تباہ ہونے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ سیلاب نے مقامی زرعی شعبے پر بھی تباہ کن اثرات مرتب کیے کیونکہ اس نے لاکھوں ہیکٹر پر کھڑی کپاس، گنے اور مکئی کی کھڑی فصلیں تباہ کر دیں۔انہوں نے کہا کہ کپاس ملک کی اہم فصل ہے سندھ اور پنجاب میں بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں راجن پور، ڈیرہ غازی خان سمیت دیگر علاقے تاریخ کے بدترین سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی علاقہ جات میں چترال، دیر، سوات اور دیگر علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نقصانات کا جائزہ لے رہی ہے، حکومت ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کے لیے صوبائی حکومتوں کو اپنی مکمل مدد فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے ریلیف اور ریسکیو آپریشنز کو تیز کرتے ہوئے سیلاب زدہ علاقوں کے لوگوں کو بنیادی ضرورت کی اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانا شروع کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ امداد فراہم کرنے کے لیے بیرون ملک سے موصول ہونے والے امدادی سامان کی فراہمی میں بھی تیزی لائی جائے گی۔