لاہور۔14فروری (اے پی پی):ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کی بھرپور کوششوں سے متحدہ عرب امارات میں ہونے والی تجارتی نمائش میں شرکت کے خواہشمند تاجروں کے ویزہ مسائل حل ہوگئے ہیں۔ یہ بات ٹی ڈی اے پی کے چیف ایگزیکٹو فیض احمد چدھڑ نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کے دوران بتائی۔اس موقع پر لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوزر شاد، نائب صدر شاہد نذیر چودھری، ٹی ڈی اے پی کی ڈی جی رافعہ سید اور ایگزیکٹو کمیٹی اراکین احسن شاہد، سید سلمان علی، کرامت علی اعوان، شعبان اختر، وقاص اسلم، عرفان قریشی اور آصف ملک موجود تھے۔فیض احمد چدھڑ نے بتایا کہ ٹی ڈی اے پی نے کامیابی سے سعودی عرب میں تجارتی نمائش منعقد کی جبکہ جلد ایتھوپیا میں بھی نمائش منعقد کی جائے گی جس میں لاہور چیمبر حصہ لے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے بیرون ملک تعینات کمرشل کونسلرز اور قونصل جنرلز کا عہدہ اب ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسرز میں تبدیل کردیاگیا ہے، ان کی کارکردگی کا ہر تین ماہ بعد جائزہ لیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر انہیں واپس بلا لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ویلیوایڈیشن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، پاکستان آم اور امرود کی پیداوار میں سرفہرست ممالک میں شامل مگر پراسیسنگ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھاسکا، پاکستان میں صرف دو مینگو پلپ پراسیسنگ پلانٹس موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ٹی ڈیپ نے ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ کا 10 فیصد حصہ ایس ایم ایز اور 10 فیصد وومن انٹرپنیورز کے لیے مختص کر دیا ہے، برآمدات کو فروغ دینے کے لیے مستحکم پالیسیاں اورپیداواری لاگت میں کمی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوزر شاد نے کہا کہ بہترین مارکیٹنگ حکمت عملی برآمدات میں اضافے کی کلید ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ خام مال برآمد کرنے کے بجائے ویلیوایڈیشن کرے ،خام مال کی برآمدات سے قومی معیشت کو سالانہ اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے، پاکستان انتہائی کم نرخوں پر بھارت کو نمک برآمد کرتا ہے جسے بھارت پراسیس کرکے اربوں ڈالر کمارہا ہے۔ اسی طرح جپسم صرف 17 ڈالر فی ٹن کے حساب سے بھارت بھیجا جاتا ہے جبکہ اس کی ترسیلی لاگت ہی15 ڈالر فی ٹن ہوتی ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ یا تو جپسم کی برآمد پر پابندی لگائی جائے یا اس کی کم از کم قیمت 50 ڈالر فی ٹن مقرر کی جائے تاکہ معقول منافع یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 68 فیصد برآمدات صرف تین شعبوں ٹیکسٹائل، چمڑا اور چاول پر مشتمل ہیں جبکہ حلال فوڈ، فارماسیوٹیکلز، آئی ٹی، انجینئرنگ، سرجیکل آلات اور اسپورٹس گڈز جیسے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔لاہور چیمبر کے نائب صدر شاہد نذیر چودھری نے کہا کہ پاکستان کا عالمی تجارتی مارکیٹ میں حصہ نہایت کم ہے۔ انہوں نے ٹی ڈی اے پی پر زور دیا کہ وہ 2025 اور 2026 میں ہونے والی عالمی تجارتی نمائشوں میں پاکستانی تاجروں کی شرکت کو یقینی بنائے۔