اسلام آباد۔5اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں متنازع انتخابات کا انعقاد ملک کو افر اتفری اور انارکی طرف لے کر جائے گا، موجودہ حکومت اسی کے سامنے رکاوٹ بن کے کھڑی ہے ، انتخابات تمام فریقین کی مرضی اور اتفاق رائے سے ہونے چاہیں ۔وہ بدھ کو جوڈیشل کمپلیکس میں وکلا کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ،وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ اور ن لیگی قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وکلا کنو نش کی مہمان خصوصی پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائز ر مریم نواز تھیں
۔ وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ آج اس عظیم و الشان وکلا کنوونشن کے انعقاد پر مسلم لیگ ن لائر فورم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، پاکستان مسلم لیگ ن ایک سیاسی جماعت کے طور پر عصر حاضر میں ایک واضح نظریہ اور پالیسی رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلا نے ہمیشہ قوم کی رہنمائی کرتے ہوئے قوم کو صحیح راستہ دکھا یا ہے ۔انہوں نے کہا کہ متنازعہ انداز سے انتخابات کرانےکی کوشش کی جارہی ہے ، کہا جارہا ہے کہ ہمانتخابات سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ہم انھیں بتا نا چاہتے ہیں کہ انتخابات سے گھبرانے والے نہیں ہیں ، ہم نے بہت سے انتخابات لڑے اور ہمیشہ منتخب ہو کر آئے ہیں نہ کہ سلیکشن سے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں ، سپر یم کورٹ کے ججز کا الیکشن پر اتفاق نہیں ہے لیکن تین ججزنے پنجاب میں 14 مئی کے الیکشن کا نیا شیڈول دے دیا ہے ۔
الیکشن کمیشن ،دفاعی اداروں ، سکیورٹی کے اداروں کو اس سے اتفاق نہیں ہے اورچار جج اس کے خلاف اور تین حق میں فیصلہ دے رہے ہیں ۔ ہماری رائے ہے کہ اس قسم کا متنازعہ الیکشن ملک کو افراتفری اور انارکی طر ف لیکر جائے گا۔اس سے پہلے 1971 کے انتخابات نے ملک کو دولخت کیا اور 1977 کے انتخابات بھی متنازعہ رہے جس کے بعد ملک میں کلاشنکوف کلچر آیا جس کے بعد ہم آج تک دہشت گردی سے نجات حاصل نہیں کرسکے۔ اگر یہ تیسرا الیکشن متنازعہ ہوا تو تباہی کا باعث بنے گا ، ہم اس تباہی کے راستے کے سامنے رکاوٹ ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری رائے کی سپر یم کورٹ کے ججز کی اکثریت ، بار کونسلز توثیق کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فتنہ خان کبھی لانگ مارچ، کبھی اسلام آباد پر حملے اور کبھی اسمبلیاں توڑ دیتا ہے ، اپنی ضد سے الیکشن کرانا چاہتا ہے صرف اپنی ہٹ دھرمی کے لئے سب کچھ کررہا ہے ، یہ ضد اور ہٹ دھرمی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کے الیکشن ضرور ہوں گے لیکن اپنے وقت پر ہونے چاہیں ، تمام سٹیک ہولڈرز کی مرضی اور اتفاق رائے سے ہونے چاہیں ۔