مظفرگڑھ۔ 18 اگست (اے پی پی):ڈپٹی کمشنر عثمان طاہر جپہ کی ہدایت پر ضلع بھر میں دریائے سندھ پر درمیانے درجے کے سیلاب میں بتدریج اضافہ کی صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ متوقع اونچے درجے کے سیلاب سے نمٹنے کےلئے ضلعی انتظامیہ مکمل طور پر متحرک ہے اور تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی کہ دریائی بیلٹ میں موجود آبادیوں کے انخلاء کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور ریلیف کیمپس کا معائنہ کر کے تمام تر سہولیات کو یقینی بنایا جائے ۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں تقریباً ساڑھے چھ لاکھ کیوسک کا ریلا دریائے سندھ سے گزرنے کا امکان ہے، جس کے پیش نظر تمام محکمے ہمہ وقت تیار رہیں۔محکمہ ایریگیشن، محکمہ صحت، محکمہ پولیس اور ریسکیو 1122 کو ہنگامی صورتحال میں الرٹ کر دیا گیا ہے اور ریسکیو کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کو ہدایت دی کہ تمام ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز کو مکمل فعال رکھا جائے اور ریلیف کیمپوں میں سانپ کے کاٹنے اور جانوروں کے علاج کی ویکسین سمیت امدادی سامان کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔مزید برآں، دریائے سندھ کو سات دنوں تک تفریح کے لیے بند کر دیا گیا ہے جبکہ نہروں، ندی نالوں میں نہانے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ محکمہ ایریگیشن کے افسران کو انفراسٹرکچر کی پختگی کی نگرانی کے لیے دن رات پیٹرولنگ کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ آبادیوں کو ٹیلی کمیونیکیشن اور ایس ایم ایس کے ذریعے مسلسل آگاہ کیا جا رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آفس میں کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل دیا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت کے مطابق تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائی جا رہی ہیں اور سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف کیمپ قائم کئے جا چکے ہیں۔