مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سےٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کے بغیرترقیاتی اہداف کاحصول مشکل ہے،آئی ایم ایف

147
مہاجرین اور پناہ گزینوں کی پالیسیوں میں بہتری سے اقتصادی استحکام کے نئے مواقع پیدا کئے جاسکتے ہیں ، آئی ایم ایف

اسلام آباد۔8نومبر (اے پی پی):بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے کہاہے کہ مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سےٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کے بغیرترقیاتی اہداف کاحصول مشکل ہے ۔یہ بات عالمی مالیاتی اداروں کے سربراہان کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک اعلامیہ میں کہی گئی ہے ۔آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق تعلیم، صحت، سڑکوں، بجلی اور پانی کی فراہمی جیسے ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈنگ کے ضمن میں ٹیکس اصلاحات ضروری ہے ۔

اقوام متحدہ کے تخمینے کے مطابق عالمی سطح پر کورونا کے بعد ترقیاتی منصوبوں کی مالیاتی ضروریات میں خلا بڑھ کر 4 ٹریلین امریکی ڈالر سالانہ ہو چکا ہے۔ سب سے زیادہ مالیاتی ضرورت کم ترقی یافتہ اور کم آمدنی والے ممالک کو ہے۔ ان ممالک کو صحت، تعلیم، پانی، بجلی اور سڑکوں جیسے منصوبوں کے لیے اپنے جی ڈی پی کا 16.1 فیصد خرچ کرنا ہوگا، جبکہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کو 4.8 فیصد اور ترقی یافتہ ممالک کو 0.2 فیصد سے بھی کم خرچ کرنے کی ضرورت ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ کے تخمینے کے مطابق اگر جی ڈی پی میں ٹیکسوں کا حصہ 15 فیصد یا اس سے زیادہ ہو تو معاشی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس سے عوامی مالیات کوبہتربنانے اور دولت کی منصفانہ تقسیم کو بھی فروغ حاصل ہوگا، اعلامیہ کے مطابق ٹیکس اصلاحات کے ذریعے ٹیکس کی وصولی کے نظام کو مستحکم اور اداروں کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔ اس کے لیے مو¿ثر ٹیکس پالیسیاں، ادارے اور قانونی نظام کی ضرورت ہے۔

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس نظام میں شفافیت اور کارکردگی بڑھائی جا سکتی ہے جس سے ٹیکس دہندگان کو سہولت ملے گی۔اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ کم ترقی یافتہ ممالک کنزمپشن ٹیکس ، انفرادی آمدنی اور دولت پر ٹیکس میں اضافہ کر کے محصولات میں اضافہ کر سکتے ہیں ، ٹیکس کی بنیادمیں وسعت کے لیے ٹیکس چھوٹ کو کم کیا جا سکتا ہے جبکہ دولت مند افراد اور سرمایہ پر بہتر ٹیکس لگایا جا سکتا ہے۔