اسلام آباد۔14اکتوبر (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ مجھے امید ہے آئندہ تمام ادارے آئین و قانون کے مطابق کام کریں گے۔حکومت سیاسی صورتحال کو کنٹرول کرنے میں صوبائی حکومت کی معاونت کریگی، قومی سلامتی سے بھی اہم معاشی سیکیورٹی ہے، اگر ملک کی معاشی سیکیورٹی نہیں ہو گی یا ملک معاشی طور پر مضبوط نہیں ہو گا تو قومی سلامتی اور دفاعی سلامتی کو بھی خطرہ ہو گا، اس وقت سوات میں افغانستان کی وجہ سے صورتحال خراب ہوئی، اس پر قابو پا لیا جائے گا،پاکستان میں امن کیلئے افغانستان میں امن ہونا ضروری ہے۔
وہ جمعہ کو یہاں عرب نیوز سالانہ کانفرنس 2022 سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ سعودی عرب میں کچھ عرصے سے بہت سی تبدیلیاں خصوصی طور پر محمد بن سلیمان کے اقتدار میں آنے کے بعد رہنما ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں آنے والی تبدیلی میں میڈیا نے اہم کرادار ادا کیا، تیزی سے بدلتی دنیا کیساتھ ساتھ میڈیا میں بھی تبدیلیاں آئیں، پرنٹ کے بعد ٹی وی اور اب ڈیجیٹل میڈیا کا دور ہے، میڈیا نے ہمیشہ سوسائٹی کی تکمیل کیلئے کردار ادا کیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان میں بھی میڈیا نے بہت ترقی کی ہے، موجودہ حالات میں میڈیا کو مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں دہشتگردی کے مسائل کئی دہائیوں سے ہیں، خیبر پختونخوامیں سیاسی صورتحال کے باعث سوات اور دیگر شمالی علاقہ جات میں صورتحال خراب ہوئی، وفاقی حکومت صورتحال کو کنٹرول کرنے میں صوبائی حکومت کی معاونت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یوکرین کی جنگ میں کوئی کردار نہیں ہے، پاکستان کسی کی جنگ میں شامل نہیں ، ہماری دلچسپی تو یہ ہے کہ امن ہو اور اقوام متحدہ کے قوانین پر عمل ہو۔ ہم نے امریکا کے لیے جنگیں لڑی ہیں، امریکا کے ساتھ ہمارے اسٹریٹجک تعلقات ہیں، وزیر خارجہ اور آرمی چیف نے امریکا کے دورے کیے جو مثبت رہے ہیں۔