محدود وسائل کے باوجود اقتصادی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور تبدیلی کی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، ڈپٹی چیئرمین محمد جہانزیب خان کا سیمینار سے خطاب

94
محدود وسائل کے باوجود اقتصادی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور تبدیلی کی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، ڈپٹی چیئرمین محمد جہانزیب خان کا سیمینار سے خطاب
محدود وسائل کے باوجود اقتصادی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور تبدیلی کی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، ڈپٹی چیئرمین محمد جہانزیب خان کا سیمینار سے خطاب

اسلام آباد۔21دسمبر (اے پی پی):منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین محمد جہانزیب خان نے کہاہے کہ چیلنجوں اور محدود وسائل کے باوجود اقتصادی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور تبدیلی کی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے یہ بات وزارت منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات، انٹرنیشنل گروتھ سینٹر اورکنسورشئیم فارڈولپمنٹ پالیسی ریسرچ کے زیراہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

، اس موقع پرپالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف بنگلہ دیش کے وائس چیئرمین ڈاکٹرصادق خان مہمان خصوصی تھے،سیمینار کے انتظامات پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین محمد جہانزیب خان نے کئے تھے۔ سیمینارکاموضوع ”بنگلہ دیش کی ترقی کاسفر اورپاکستان کیلئے سیکھنے کا سبق“ تھا۔

شرکاء میں انٹرنیشنل گروتھ سینٹرکے کنٹری ڈائریکٹرڈاکٹراعجازنبی، چیف اکانومسٹ ظفرالحسن، ایڈیشنل سیکرٹری کامران رحمان، تھینک ٹینکس، معاشی اداروں، نجی شعبہ، سول سائٹی کے نمائندے اور مختلف حکومتی اداروں کے افسران شامل تھے۔

ڈاکٹر صادق خان نے ا پنی جامع پریزنٹیشن میں بنگلہ دیش کے ابتدائی چیلنجوں ، جس میں مقداری پابندیاں، ڈی ریگولیشن، بینکاری اصلاحات، بھارت کے ساتھ تجارت، شعبہ جاتی پالیسیاں، خصوصی بانڈڈ ویئر ہائوس سسٹم، خام مال کی درآمدات، خوراک میں خود کفالت اور نجی سرمایہ کاری کے لیے حکمت عملی شامل ہیں، کااحاطہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ 2001 کے بعد بنگلہ دیش میں مجموعی قومی پیداوارکی اوسط شرح 6 فیصدکے قریب رہی ہے۔انہوں نے روزگار کے مواقع میں اضافہ، متنوع زراعت، برآمدات پر مبنی مینوفیکچرنگ اور مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے سہولیات پربھی روشنی ڈالی اور سٹریٹجک تجارتی معاہدوں و پائیدار صنعت کاری کیلئے بنگلہ دیش کی اقتصادی پالیسیوں کی تعریف کی۔

ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب نے پاکستان کے معاشی مسائل بشمول صنفی تفاوت اور نوجوان آبادی بالخصوص خواتین کو اقتصادی ترقی کے عمل میں شامل کرنے کی ضرورت پرزوردیا ۔ انہوں نے مستحکم قیادت، مضبوط بنیادی ڈھانچہ، اور ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پربھی زوردیا۔

فیصلہ سازی کے طریقہ ہائے کار پرگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے قومی ایجنڈے کے لیے وفاقی حکومت کی ذمہ داریوں کے حوالہ سے اہم امورکی وضاحت کی اور اور انسانی ترقی کے شعبہ میں صوبائی سطح پر سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈپٹی چیئرمین نے کہاکہ چیلنجوں اور محدود وسائل کے باوجود اقتصادی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور تبدیلی کی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان معاشی استحکام کے حوالہ سے بنگلہ دیش کے تجربات سے استفادہ کرسکتاہے۔اس موقع پر انہوں نے ڈاکٹر صادق خان کو سووینئر بھی پیش کی۔