پشاور۔ 07 اکتوبر (اے پی پی):محکمہ تعلیم کی تمام تر ترجیحات میں تعلیم سر فہرست ہے اور صوبائی بجٹ کا تقریباً 24 فیصد تعلیم پر خرچ کررہے ہیں۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق گلوبلائزیشن کی بدولت اب لوکل مقابلوں کا دور ختم ہوگیا ہے، اب ہمارا مقابلہ آپس میں نہیں بلکہ پوری دنیا کے ساتھ ہے، اب ضرورت کوالٹی ایجوکیشن کی ہے، کوالٹی ایجوکیشن کےساتھ ساتھ تعلیم سے محروم لوگوں کیلئے بھی ہم نے اقدامات کرنے ہیں۔
اور ڈراپ آئوٹ کو کنٹرول کرنے کیلئے نت نئے پروگرامز شروع کرنے کے ساتھ جاری پروگرامز کو مزید فعال بنائیں گے۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق خیبر پختونخواحکومت کی جانب سے سخت ترین معاشی حالات کے باوجود محکمہ تعلیم کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے پچھلے چار ماہ کے دوران بندوبستی علاقوں اور ضم شدہ اضلاع کے لیے 97.50 بلین روپے کا بجٹ جاری کیا گیا۔ صوبہ بھر میں ”ستوری دا پختونخوا” سکالرشپ کے ذریعے تمام بورڈز کے ٹاپ 20 پوزیشن ہولڈرز میں 243 ملین روپے کے چیک تقسیم کیے گئے۔
ایٹا سکالرشپ کے ذریعے 253 طلبا کو تعلیمی وظائف دیئے گئے۔ رحمت اللعالمین ﷺسکالرشپ کے ذریعے 7000 طلبا میں 175 ملین کے وظائف تقسیم کیے گئے۔ حالیہ میٹرک اور ایف ایس سی کے صوبہ بھر کے تمام تعلیمی بورڈز کے رزلٹ سے یہ ثابت ہو گیا کہ سرکاری سکولوں کے طلبہ کسی صورت بھی باقی اداروں سے پیچھے نہیں۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ذریعے سے نان فارمل ایجوکیشن کو بھی فروغ دیا گیا، ایجوکیشن فائونڈیشن کے تحط 3 لاکھ 5 ہزار طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے کمزور رزلٹ حاصل کرنے والے سکولوں کے ذمہ داران کے خلاف بھی رولز کے مطابق کاروائی کی جا رہی ہے، گزشتہ چند سالوں کے دوران محکمہ تعلیم کی جانب سے اساتذہ کی پروفیشنل ڈیویلپمنٹ کے لیے خصوصی ٹریننگز اور ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا گیا جس سے ایک لاکھ پانچ ہزار اساتذہ مستفید ہوئے۔ اس کے علاوہ انڈکشن پروگرام کی ٹریننگ سے 27000 اساتذہ مستفید ہوئے۔ صوبہ بھر میں مانیٹرنگ کے نظام کو فعال کرنے کے لیے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کو مزید طاقتور بنایا گیا ہے جبکہ غیر تسلی بخش کارکردگی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی بھی عمل میں لائی گئی،
اس کے علاوہ صوبہ بھر کے سکولوں میں لیبارٹریز کو مکمل طور پر فعال بنایا گیا ہے۔ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق ہر سال کی طرح اس سال بھی محکمہ تعلیم کے ذمہ داران کی جانب سے سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر بھرپور داخلہ مہم چلائی گئی، داخلہ مہم کے دوران سرکاری سکولوں کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ دو لاکھ 75 ہزار طلبا نے پرائیویٹ سکولوں سے نکل کر سرکاری سکولوں پر اعتماد کا اظہار کیا اور سرکاری سکولوں میں داخل ہوئے۔
صوبہ بھر کے 34305 سکولوں میں کل 63 لاکھ 50 ہزار طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں، جس میں گزشتہ ستمبر سے ابتک نئے داخل ہونے والے طلبہ کی تعداد 16 لاکھ اور آٹھ ہزار ہے۔ اس انرولمنٹ میں 1202 سیکنڈ شفٹ سکولز میں 55000 طلبہ بھی شامل ہیں، صوبہ بھر کے 1378 الٹرنیٹ لرننگ پاتھ ویز سینٹرز میں 46000 طلبہ و طالبات زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔