ملتان۔ 02 جنوری (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے جنوری کے پہلے پندھرواڑے کے دوران سورج مکھی کی بہتر پیداوار کیلئے سفارشات جاری کر دیں. ترجمان کے مطابق بھاری میرا زمین سورج مکھی کی کاشت کے لیے بہت موزوں ہے۔
البتہ سیم زدہ،کلراٹھی اور ریتلی زمین اس کے لیے موزوں نہیں ہے۔جنوبی اور وسطی پنجاب کے اضلاع میں 31 جنوری تک جبکہ شمالی پنجاب کے اضلاع میں 15 فروری تک سورج مکھی کی کاشت مکمل کریں۔سورج مکھی کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے فصل کو قطاروں میں وٹوں پر بذریعہ پلانٹر اور بذریعہ ڈرل کاشت کریں۔
قطاروں کا درمیانی فاصلہ اڑھائی فٹ اور پودوں کا درمیانی فاصلہ آبپاش علاقوں میں 9 انچ رکھیں۔اچھے اُگاؤ والے صاف ستھرے دوغلی (ہائبرڈ) اقسام کے بیج کی فی ایکڑ مقدار دوکلوگرام رکھیں۔
بیج کا اگاؤ 90 فیصد سے زیادہ ہونا چاہیے۔ترجمان محکمہ زراعت نے کہا کہ کاشت سے پہلے بیج کو پھپھوند ی کش زہر تھائیوفینیٹ میتھائل بحساب2 گرام فی کلو گرام بیج ضرور لگائیں۔
سورج مکھی کو بوائی کے وقت کمزور زمینوں میں پونے دو بوری ڈی اے پی +ایک بوری ایس او پی جبکہ اوسط زرخیز زمینوں میں ڈیڑھ بوری ڈی اے پی اور ایک بوری ایس او پی فی ایکڑ استعمال کریں۔
سورج مکھی کی فصل کوپہلا پانی روئیدگی کے 20 دن بعد اور دوسرا پانی پہلے پانی کے 20 دن بعد لگائیں۔جڑی بوٹیوں کے تدارک کے لیے بوائی کے 12گھنٹے بعد تر وتر حالت میں محکمہ زراعت توسیع کے مقامی ماہرین کی سفارشات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پینڈی میتھالین بحساب 800 ملی لیٹر فی ایکڑ 120 لٹر پانی سپرے کریں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=541935