فیصل آباد۔6فروری (اے پی پی):محکمہ زراعت نے پنجاب کے کم بارشوں والے اضلاع کوخربوزے کی کاشت کیلئے موزوں قراردیتے ہوئے 15 فروری سے تربوز کی منظور شدہ قسم شوگر بے بی کی فصل کاشت کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری خالد محمودنے اے پی پی کو بتایاکہ کاشتکار خربوزے کی کاشت کیلئے زمین تیار کرنے کے بعد3،3 میٹر کے فاصلے پر نشان لگاکر پٹڑیاں بنالیں جبکہ بوائی کے وقت3 میٹر کے فاصلہ پر کھالیاں بنانے کیلئے جو نشان لگائے جائیں ان نشانوں کے اوپر کھاد ڈالنی چاہئے تاکہ کھاد پٹڑیاں نکالنے کے بعد قریب ہی رہے اس طرح کھاد ڈالنا سارے کھیت میں کھاد ڈالنے کی نسبت دو گنافائدہ دیتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ خربوزے کی کاشت کیلئے کھالیاں کم وپیش2 فٹ چوڑی بنانی چاہئیں اور بوائی کرتے وقت کھالیوں وپٹڑیوں کے دونوں جانب 40سے 45سینٹی میٹر کے فاصلے پر2،3بیجوں کا چوکا لگاتاچاہئے۔انہوں نے کہاکہ اگر زمین کے ہموار ہونے میں کوئی شک ہو تو بیج لگانے سے پہلے کھیت کو پانی لگادینا چاہئے پھر اگلے دن جہاں وتر ہو وہاں بیج لگانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ خشک کاشت کی صورت میں بوائی کے بعد دو پانی ہفتہ وار ضرور لگانے چاہئیں تاکہ اگاؤ بہتر ہو۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار خربوزے کی کاشت مارچ کے پہلے ہفتہ تک مکمل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کاشتکار وں کو 15 فروری سے موسم کو مد نظر رکھ کر تربوز کی فصل کاشت کرنے کی بھی ہدایت کی اورکہاکہ تربوز کیلئے موزوں درجہ حرارت 21 سے30ڈگری سینٹی گریڈ ہے لہٰذ ا اگر درجہ حرارت مذکورہ رینج میں ہو تو تربوز کی کاشت شروع کرلینی چاہیے تاہم اسے مارچ کے آخر تک مکمل کیاجاسکتاہے جس کی صورت میں جون جولائی میں پھل پک کر تیار ہو جاتاہے۔انہوں نے کہاکہ تربوز کی کاشت کیلئے عام اقسام کا صحت مند بیج1کلوگرام فی ایکڑجبکہ دوغلی اقسام کانصف کلوگرام بیج فی ایکڑ استعمال کرناچاہیے۔انہوں نے بتایاکہ شوگر بے بی محکمہ کی منظور شدہ قسم ہے جونسبتاً کم دنوں میں تیار اور یہ اگیتی کاشت کیلئے موزوں ہے۔
انہوں نے بتایاکہ یہ قسم پنجاب کے میدانی علاقوں میں بہت کامیابی سے کاشت کی جاتی ہے تاہم اس کی سب سے زیادہ پیداوار بہاولپور اور اس کے بعد حافظ آباد سے حاصل ہوتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ تربوز کا پھل بڑا رسدار اور میٹھا ہوتاہے جبکہ تربوز میں پانی کی مقدار 92فیصد تک ہوتی ہے اور اس میں بیٹا کیروٹین، فولک ایسڈ، وٹامن بی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کیلئے بہت ضروری ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ تربوز کی کاشت کیلئے زرخیز ریتلی میرازمین جس میں پانی کا نکاس اچھا ہو موزوں ہے نیز کاشت سے ایک ماہ پہلے ہموار کی گئی زمین میں گوبر کی گلی سڑی کھاد 15سے 20ٹن ڈالنے اور اسے یکساں بکھیر کر ہل چلا کر زمین میں اچھی طرح ملانے کے بعد کھیت کو پانی لگانے سے اچھی فصل حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=350009