لاہور۔25ستمبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے دھان کی کٹائی اور پھنڈائی کے دوران احتیاطی تدابیر بارے سفارشات جاری کر دیں۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق دھان کی فصل زرمبادلہ حاصل کرنے کے لحاظ سے ایک اہم فصل ہے۔ دھان پاکستان کے بالائی اور وسطی پنجاب میں زیادہ کاشت کی جانے والی فصل ہے۔ اس وقت دنیا میں دھان کی فی ایکٹر پیداوار 50 من فی ایکڑ ہے لیکن پاکستان میں یہ 30 تا 35 من فی ایکڑ ہے جس کی بنیادی وجہ جدید ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی اور دستیاب ٹیکنالوجی کے طریقہ استعمال سے ناواقفیت ہے۔ دھان کی اچھی اور معیاری فصل کی پیداوار حاصل کرنے کے لیے بر وقت برداشت نہایت ضروری ہے ۔
دھان کی برداشت کا مناسب وقت وہ ہے جب دانے میں 20 تا 22 فیصد نمی رہ جائے اور جب اوپر والے دانے مکمل پک گئے ہوں اور نیچے والے کچھ دانے سبز رنگ کے ہو چکے ہوں ۔ دھان کی فصل کی برداشت کے لیے دستی طریقے کی بجائے مشینی طریقہ زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ فصل مناسب وقت پر کٹائی کر کے محفوظ کر لی جاتی ہے۔ترجمان نے بتایا کہ دھان کی برداشت کے لیے رائس ہارویسٹر اور رائس کمبائن ہارویسٹر زیادہ بہتر مشینیں ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق مونجی کی پیداوار کا 5 سے 10 فیصد نقصان کٹائی اور پھنڈائی میں مناسب احتیاط نہ برتنے سے ہوتا ہے۔ مونجی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے جہاں کئی دوسرے عوامل کے ساتھ مناسب وقت پر کٹائی اور پھنڈائی بہت اہم ہے۔
کٹائی کے بعد پھنڈائی کا مرحلہ آتا ہے۔ فصل کی کٹائی کے بعد جلد از جلد پھنڈائی کر لینی چاہیے اور فصل کو کھیت میں پڑا نہ رہنے دیا جائے۔ کٹائی اور پھنڈائی کے درمیان جتنا زیادہ وقفہ ہوگا، کل حاصل کردہ چاول کی ریکوری اتنی ہی کم ہوتی جائیگی۔ چاول کی کٹائی کے موسم میں عموما دن قدرے گرم ہوتے ہیں جبکہ راتیں ٹھنڈی ہوتی ہیں اور کافی مقدار میں اوس یعنی شبنم بھی پڑتی ہے۔ کھیت میں پڑی ہوئی۔ فصل رات کو اوس سے بھیگ جاتی ہے اور دن کی دھوپ میں سوکھ جاتی ہے۔
اس طرح متواتر ، تر اور خشک ہونے سے دانوں میں پھپھوندی پڑ جاتی ہے اور چھڑائی متاثر ہوتی ہے۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ کاشتکار وقت پر دھان کی فصل کی کٹائی اور پھندائی کا اہتمام کریں تاکہ فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل ہو سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=505367