ملتان۔ 28 دسمبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے کماد، آلو و دیگر فصلات کے کاشتکاروں کوکورے اور سردی سے بچاؤ کے لئے سفارشات جاری کردیں ۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کماد کی فصل کا کورے کے شدید حملے کی صورت میں وزن کم ہو جاتا ہے جس سے آئندہ فصل کے بیج میں کمی واقع ہوتی ہے لہذٰا کماد کے کاشتکاربیج کی تیار کی گئی فصل کو کورے سے بچانے کے لئے آبپاشی کریں۔
مزید براں کورے کے دنوں میں گوڈی سے اجتناب کریں۔ترجمان نے بتایا کہ صوبہ پنجاب میں آلو کی پیداوار قریباً4.4 ملین ٹن ہوتی ہے۔آلو کی فصل کا کورے اور سردی سے شدیدمتاثر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔آلو کے کاشتکار محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کو غور سے سنیں اور کورے کی راتوں کو ہلکی آبپاشی کریں اور فصل کے گرد ہلکی دھونی کریں۔
اگر کہر کے ساتھ دھند بھی مسلسل پڑتی رہے تو کنو، لیموں اور امرود جیسی فصلات میں پھل کا کیرا شروع ہوجاتا ہے۔ سردی سے متاثر ہونے والی فصلوں اور پھلوں میں آلو، امرود، پیاز کی نرسری، جوی، چنے، رایا، سٹرابیری، سونف، کنو، کینولا، گنا، لیچی، مٹر اور مسور وغیرہ شامل ہیں ۔ زیادہ کورا ایسی گندم جس کو ابھی پہلی آبپاشی بھی نہ کی گئی ہو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
صوبہ پنجاب میں دسمبر کے آخر سے جنوری کے آخر تک کہر کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ پودوں کو زیادہ سردی اور کورے سے بچانے کےلئے کاشتکار محکمہ زراعت کی سفارشات پر عمل کریں۔ چھوٹے باغات اور نرسریوں خصوصاً آم کے پودوں کو کورے کی وجہ سے جھلسنے کا خطرہ ہوتا ہے اس لئے پودوں کو فوری طور پر ڈھانپ دیں۔
ایسی صورت میں بوریوں کا منہ نیچے سے کھلا رکھیں اور دن کے وقت پودوں سے بوریا اتار دیں جبکہ پلاسٹک ٹنل میں کاشت سبزیاں بھی زیادہ سردی اور کورے سے متاثر ہو سکتی ہیں، اس لئے کورے والی راتوں میں ٹنل کا منہ اندر سے بند کریں اور دن میں 10 بجے ٹنل کا منہ کھولیں تاکہ اندر کا درجہ حرارت بڑھنے نہ پائے اور شام کو 4 بجے ٹنل کا منہ بند کر دیں تاکہ فصل کورے سے متاثر نہ ہو۔ صحت مند زمینوں میں خوراکی اجزا کی دستیابی بہتر ہونے کی وجہ سے فصلیں صحت مند ہوتی ہیں۔ فصلات کو سردی یا کورے سے بچا کر کاشتکار اپنی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں۔