محکمہ زراعت پنجاب کی دھان کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے سفارشات جاری

3
Harvesting the paddy crop
Harvesting the paddy crop

لاہور۔29جون (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے دھان کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے سفارشات جاری کردیں،ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق دھان کے کاشتکار فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے موٹی اقسام (اری6،کے ایس282،کے ایس کے133،نیاب اری،نیاب 2013 اورکے ایس کے434) کی پنیری کی منتقلی7جولائی جبکہ باسمتی اقسام (سپر گولڈ،سپر باسمتی2019،سپر باسمتی، سپرباسمتی515،چناب باسمتی،پنجاب باسمتی،پی کے1121،ایرومیٹک نیاب،باسمتی2016 اور نور باسمتی) کی منتقلی7تا25جولائی تک کرلیں۔اس کے علاوہ شاہین باسمتی اور کسان باسمتی کی پنیری کی منتقلی15 تا31 جولائی تک منتقل کر لیں۔

ترجمان نے بتایا کہ پنیری کی منتقلی7تا25 جولائی اور منظور شدہ ہائبرڈ اقسام کی پنیری کی منتقلی15جولائی تک مکمل کرلیں،منتقلی کے وقت پنیری کی عمر25تا35 دن ہونی چاہیے۔اگر لاب میں جڑی بوٹیاں اگ آئیں توان کے انسداد کیلئے بعد از آگائو والی محکمہ زراعت کی سفارش کردہ زہر سپرے کریں۔اگر ٹوکے کا حملہ معاشی نقصان کی حد(2ٹوکے فی نیٹ)تک پہنچ جائے تو پنیری اور اس کے اردگرد کی وٹوں پر محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے سفارش کردہ زہر کا دھوڑا کریں،تنے کی سنڈی کا حملہ جب معاشی حد یعنی0.5فیصد سوک تک پہنچ جائے تومحکمہ زراعت کی سفارش کردہ دانے دار زہر ڈالیں۔

اگر کاشتہ پنیری کی حالت کمزور نظر آئے یا پتوں کا رنگ پیلا ہو تویوریا کھاد بحساب250 گرام یا کیلشیم امونیم نائٹریٹ400گرام فی مرلہ لاب کی منتقلی سے10دن پہلے چھٹہ دیں ،منتقلی لاب کیلئے کھیت کی تیاری کے وقت موٹی اقسام کیلئے بعد از گندم کاشتہ کھیت میں کھادوں کا استعمال بحساب پونے دو بوری ڈی اے پی+ سوا بوری ایس او پی فی ایکڑ جبکہ باسمتی اقسام کیلئے ڈیرھ بوری ڈی اے پی+ ایک بوری ایس او پی فی ایکڑ استعمال کریں۔اگر سابقہ فصل برسیم یا پھلی دار ہو یا کھیت وریال ہو تو نائٹروجن کھاد کی مقدار20 فیصد کم کرلیں۔

فصل کی حالت،زمین کی زرخیزی اور سابقہ کاشتہ فصل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے محکمہ زراعت کے ماہرین کے مشورہ سے کھاد کی مقدار میں کمی بیشی کی جا سکتی ہے۔

بوران کی کمی کی صورت میں 3 کلوگرام بورک ایسڈ یا4.5بوریکس(20 فیصد) فی ایکڑ بوقت تیاری کھیت استعمال کریں،لاب کی منتقلی کے وقت پودوں کی تعداد80 ہزار اور سوراخوں میں 1 لاکھ60 ہزار پودے فی ایکڑ رکھیں یعنی9انچ کے فاصلے پرفی سوراخ 2 پودے لگائے جائیں۔منتقلی لاب کے بعد3تا5 دن کے اندرقبل از آگائواثر کرنے والی سفارش کردہ جڑی بوٹی مار زہر شیکر بوتل کے ساتھ کھیت کے اندر پانی میں بکھیر دیں اور پانچ دن تک پانی کھیت میں کھڑا رکھیں۔اگر کسی وجہ سے کھیت میں جڑی بوٹیاں اگ آئیں تو بعد از آگائو اثر کرنے والی زہریں لاب کی منتقلی کے ایک مہینہ کے اندر استعمال کرلیں۔دھان کے کاشتکارزنک کی کمی کی صورت میں کاشت کے دو ہفتے بعد200 گرام زنک سلفیٹ(33 فیصد) فی مرلہ نرسری میں استعمال کریں یا پنیری کو کھیت میں منتقل کرنے سے پہلے اس کی جڑوں کوزنک آکسائیڈکے2 فیصد محلول میں ڈبو کر لگائیں۔