فیصل آباد۔ 30 جولائی (اے پی پی):محکمہ زراعت نے تل کی فصل کی دیکھ بھال بارے الرٹ جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ کاشتکار تل کی کاشتہ فصل کی دیکھ بھال کیلئے محکمانہ سفارشات پر عمل کریں۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے مطابق تل کی فصل کا اگاؤ مکمل ہونے کے 15سے20دن بعد جب پودے 2سے3انچ کے ہوجائیں تو کمزور اور بیمار پودے نکال کر پودوں کا درمیانی فاصلہ ٹی ایچ6قسم کیلئے 4انچ اور ٹی ایس 5قسم کیلئے 6انچ کردیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار چھٹہ سے کاشت کی صورت میں زیادہ اگاؤ والی جگہ سے پودے نکال کرپودوں کا درمیانی فاصلہ 4سے6انچ کردیں اس طرح ایک ایکڑ میں تقریباً60سے75ہزار پودے ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہاکہ تل کی فصل کااگاؤ مکمل ہونے کے بعد پہلا پانی 25سے30دن بعد، دوسرا پانی پھول آنے پر، تیسر اپانی پھلیاں بنتے وقت اور چوتھا پانی بیج بنتے وقت لگایا جائے نیززیادہ بارش ہونے کی صورت میں فصل سے فالتو پانی نکالتے رہیں کیونکہ پانی کھڑا رہنے کی وجہ سے پودے مرنا شروع ہوجاتے ہیں جس سے پیداوار میں کمی ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ تل کی فصل کو فاسفورسی کھاد چونکہ بوائی کے وقت ڈال دی جاتی ہے لہٰذا تل کی قسم ٹی ایچ 6سنگل شاخ کو ایک بوری یوریا تین حصوں میں تقسیم کرکے یعنی ہر پانی کے ساتھ 15سے16کلوگرام یوریا ڈالیں۔
علاوہ ازیں تل کی زیادہ شاخوں والی قسم ٹی ایس 5کو ایک بوری یوریا 2حصوں میں تقسیم کرکے ڈالی جائے۔انہوں نے کہاکہ بہترپیداوار کے حصول کیلئے کاشتکار ابتدائی 8ہفتوں کے دوران جڑی بوٹیاں ضرور تلف کردیں اور جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ جڑی بوٹی مار زہروں کا سپرے کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ تل کی فصل پر جڑ اور تنے کی سٹرن کے علاوہ اکھیڑا کی بیماری حملہ آور ہوسکتی ہے جبکہ تل کی فصل پر تل کپسول،پتا لپیٹ سنڈی، چست تیلا اور سفید مکھی جیسے ضرررساں کیڑے حملہ آور ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بیماریوں اور ضرررساں کیڑوں کے حملہ آور ہونے کی صورت میں محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا سپرے یقینی بنایا جائے۔