فیصل آباد۔ 27 نومبر (اے پی پی):کپاس کے کاشتکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آخری چنائی کے بعد روٹا ویٹر کی مدد سے چھڑیوں کو کھیت میں دبا دیں جبکہ کپاس کی آخری چنائی کے بعد کھیتوں میں بھیڑ بکریاں بھی چھوڑ دی جائیں تاکہ وہ بچے کھچے ٹینڈے کھا لیں اور ان میں موجود گلابی سنڈی سمیت دیگر سنڈیاں بھی تلف ہو جائیں۔ محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹرحافظ عدیل احمد نے کہاکہ اگر کسی جگہ پر تاحال کپاس کی چنائی مکمل نہیں ہو سکی تو کاشتکار دھندکے باعث نمی کے اوقات میں چنائی سے گریز کریں تاہم موسم کھلنے کے بعد کپاس کی چنائی صبح دس گیارہ بجے شروع کر کے سہ پہر چار بجے تک بند کردیں اور صرف اچھی طرح کھلے ہوئے ٹینڈوں سے ہی چنائی کی جائے۔
انہوں نے کہاکہ آخری چنائی والی کپاس کا ریشہ کمزور اور بنولہ بھی بیج بنانے کے قابل نہیں ہوتا لہٰذا آخری چنائی کو الگ رکھتے ہوئے اس سے بیج بنانے سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار مزید رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈسٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔