فیصل آباد۔ 10 اکتوبر (اے پی پی):محکمہ زراعت نے پٹڑیوں پر کاشت کی گئی کپاس کو آخری پانی 15اکتوبر تک لگانے کی ہدایت کی ہے جبکہ سفید پھول پودے کی چوٹی پر پہنچنے پر فوری آبپاشی بند کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے تاکہ نہ تو آبپاشی میں تاخیر کی صورت میں فصل کو کوئی نقصان پہنچے اور نہ ہی سفید پھول چوٹی پر پہنچنے کے بعد پیداوار میں کمی کا خدشہ رہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادڈاکٹرخالد اقبال نے کاشتکاروں سے کہا کہ کپاس کے کاشتکار موجودہ مرحلہ پر کسی غفلت کا مظاہرہ نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ کپاس کی چنائی صبح 10بجے کے بعد شروع کریں تاکہ شبنم مکمل طور پر ختم ہوجائے ورنہ گیلی ہونے کی وجہ سے کپاس کی رنگت اور کوالٹی متاثر ہوگی نیز چنائی اس وقت شروع کرنی چاہیے جب 40 سے 50 فیصد ٹینڈے پوری طرح پک کر کھل جائیں۔ انہوں نے کہا کہ چنائی کرنے والی عورتیں اپنے بال سوتی دوپٹہ سے اس طرح باندھیں کہ بال گر کر چنی ہوئی پھٹی میں شامل نہ ہونے پائیں۔
علاوہ ازیں چنائی بچوں سے ہرگز نہ کروائی جائے۔انہوں نے کہا کہ چنائی پودے کے نچلے حصے سے شروع کریں اور بتدریج اوپر کو کرتے جائیں تاکہ نیچے کے کھلے ہوئے ٹینڈے اوپر کے ٹینڈوں کی پتیوں،شاخوں یا کسی دوسری چیز کے گرنے سے آلودہ نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ کپاس کی چنائی اپنی نگرانی میں کرائیں اور چنائی کرنے والوں کی قطار بنا کر ایک طرف سے چنائی شروع کریں کیونکہ اس طریقے سے کاشتکاروں کو ان کی نگرانی کرنے اور انہیں ہدایات دینے میں آسانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چنائی کے دوران چنی ہوئی پھٹی کو صاف و خشک کپڑے پر رکھ کر خشک جگہ پر اکٹھا کیا جائے تاکہ پھٹی آلودگی سے محفوظ رہ سکے۔