سیالکوٹ۔22اکتوبر (اے پی پی):اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت (توسیع ) سیالکوٹ جواہر علی نے کہا ہے کہ کاشتکار دھان کی کٹائی اس وقت شروع کریں جب اوپر والے سٹے پوری طرح پک چکے ہوں اور نیچے والے 2 تا 3 دانے ابھی ہرے ہوں۔ اس وقت دانوں میں نمی کا تناسب 20 تا 22 فیصد ہوتا ہے۔ بعد ازاں، پھنڈائی شدہ دانوں کو خشک کرنے کا بندوبست کریں جس سے ان کی نمی کا تناسب 12 تا 13 فیصد رہ جائے تاکہ انہیں محفوظ کیا جا سکے۔’’
اے پی پی‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید بتایاکہ دھان کی برداشت اگر مشینی طریقے سے کرنی مقصود ہو تو ترجیحاً رائس ہارویسٹر (کبوٹا) کا استعمال کریں۔ اگر رائس ہارویسٹر میسر نہ ہو تو ایسی مشین استعمال کریں جو دھان کی کٹائی کے مطابق ایڈجسٹمنٹ کر سکے تاکہ کٹائی کے وقت دانے کم سے کم ٹوٹیں۔ کاشتکار دھان کی باقیات کی تلفی محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی ماہرین کے مشورہ سے کریں اور دھان کی باقیات کو آگ ہرگز نہ لگائیں تاکہ سموگ پیدا نہ ہو سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=515591