محکمہ زراعت کی جانب سے ماہ ستمبرکے دوران کپاس کی بہتر نگہداشت کیلئے سفارشات جاری

165
cultivation of cotton
cultivation of cotton

فیصل آباد ۔ 12 ستمبر (اے پی پی):محکمہ زراعت نے ماہ ستمبرکے دوران کپاس کی بہتر نگہداشت کیلئے سفارشات جاری کی ہیں اور کہا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں کپاس کی فصل اہم مرحلہ میں داخل ہوچکی ہے اور4 سے5 ٹینڈوں کے بننے کا عمل جاری ہے لہٰذا کپاس کے کاشتکار اس مرحلہ پر فصل کو پانی کی کمی ہرگز نہ آنے دیں اور آبپاشی کا عمل ہمیشہ واٹر سکاؤٹنگ کے بعد کریں۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ کپاس کی فصل کو آبپاشی ترجیحاً شام کے وقت اورہفتے میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں تاہم اگر کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے زیادہ ہو تو محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے زہروں کا سپرے کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ہی گروپ کی زہروں کا سپرے بار بار نہ کریں کیونکہ اس سے کیڑوں کی متعلقہ زہروں کے خلاف قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے نیز کاشتکاربارش کی صورت میں زائدپانی کی نکاسی کا اہتمام کریں اور اس مقصد کیلئے کھیت کے لمبے رخ ایک گہری کھائی کھود لیں۔انہوں نے کہا کہ بارشوں کے بعد اگر کپاس کے پتے پیلے او ر سرخ ہو جائیں تو 2 کلوگرام یوریا اور300 گرام میگنیشیم سلفیٹ100 لٹر پانی میں حل کر کے 10 سے12 دن کے وقفے سے لگاتار دو سپرے کریں اور جب کھیت سے بارش کا پانی سوکھ جائے تو ایک بوری یوریا فی ایکڑ متبادل کھادوں کا استعمال کریں۔

اس کے علاوہ کاشتکار گلابی سنڈی کے حملے سے بچنے کیلئے جنسی پھندوں کا استعمال کریں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ کپاس کی غلط طریقہ سے چنائی کی وجہ سے کپاس کی کوالٹی اور معیار دونوں متاثر ہوتے ہیں لہٰذا آلودگی سے پاک کپاس کے حصول کیلئے کپاس کی چنائی احتیاط سے کریں کیونکہ آلودگی سے پاک کپاس کے نرخ زیادہ ملتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صاف ستھری اور معیاری کپاس کے حصول کیلئے محکمہ زراعت کی سفارشات اور احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھیں نیزکپاس کی چنائی ہمیشہ اس وقت کریں جب کپاس سے شبنم کی نمی بالکل ختم ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار چنائی اس وقت شروع کریں جب تقریباً 50 فیصد سے زیادہ ٹینڈے کھل چکے ہوں اورچنائی ہمیشہ پودے کے نچلے حصے کے کھلے ہو ئے ٹینڈوں سے شروع کی جائے اور بتدریج اوپر کو چنائی کرتے جائیں تاکہ نیچے کے کھلے ہو ئے ٹینڈے خشک پتوں، چھڑیوں یا کسی دوسری چیز کے گرنے سے محفوظ رہیں۔انہوں نے کہا کہ چنائی کرنیوالی خواتین سر پر سفید سوتی کپڑے سے بالوں کو اچھی طرح ڈھانپ کر چنائی کریں تاکہ سر کے بال پھٹی میں شامل ہو کر روئی کی کوالٹی خراب نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ چنائی کے وقت ٹینڈے پودوں سے نہیں توڑنے چاہئیں بلکہ ان میں سے کپاس چن لی جائے اور ٹینڈوں میں کپاس بالکل نہیں رہنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی چنائی کا درمیانی وقفہ 15سے 20 دن رکھیں اوربارشوں و نقصان دہ کیڑوں سے متاثرہ کپاس اور آخری چنائی کے کچے ٹینڈوں سے حاصل ہونے والی پھٹی کو علیحدہ رکھیں اور اس پھٹی کو علیحدہ ہی فروخت کریں۔انہوں نے کہا کہ گلابی سنڈی سے متاثرہ ٹینڈوں کی کپاس کی چنائی بالکل علیحدہ کی جائے اور اسے علیحدہ ہی رکھا جائے۔