فیصل آباد۔ 06 اگست (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو مکئی کی اگیتی اقسام کی کاشت 20اگست تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کاشتکار مکئی کی کاشت کیلئے بھاری میرا ذرخیز زمین کا انتخاب کرتے ہوئے محکمہ زراعت کی منظور شدہ اقسام صدف، ساہیوال2002، اگیتی 2002، ہائبرڈ ایف ایچ 810 وغیرہ کی کاشت بر وقت مکمل کر لیں تا کہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے نیز بارانی علاقوں میں مکئی مون سون کا شدید سیز ن شروع ہونے سے پہلے کاشت کر لی جائے تاکہ پودے جڑوں کا نظام قائم کرتے ہوئے بارشوں سے درست فائدہ اٹھا سکیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع خالد اقبال نے کہا کہ مکئی کی اچھی پیداوار کیلئے ڈرل کاشت کی صورت میں 12سے 15کلو گرام، کھیلیوں پر کاشت کی صورت میں 8سے 10کلو گرام اور بطور چارہ 40سے 50کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مکئی کی بہترین کاشت کیلئے 10سے15گڈ ے یا 4سے5ٹرالی گوبر کی گلی سڑی کھاد زمین کی تیاری کے وقت ضرور ڈالنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آبپاش علاقوں میں فاسفورس اور پوٹاش کی ساری مقدار اور نائٹروجن کا پانچوا ں حصہ بوائی کے وقت ڈالیں جبکہ بارانی علاقوں میں ساری کھاد بوائی کے وقت ڈال دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مکئی کی اچھی اور زیادہ پیداوار کیلئے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی بھی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مکئی کی کاشت سنگل رو کاٹن ڈرل سے سوادوسے اڑھائی فٹ کے فاصلے پر کی جاسکتی ہے تاہم موسمی مکئی کیلئے پودوں کی تعداد 28سے 30ہزار فی ایکڑ اور کاشت ہمیشہ سیدھی قطاروں میں رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مزید معلومات، مشاورت یا رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔