محکمہ زراعت کی چنے کے کاشتکاروں کو فصل کی مناسب دیکھ بھال اور بروقت چھدرائی کرکے زائد پودے نکالنے کی سفارش

153
محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کو پیاز کی پنیری رواں ماہ کھیتوں میں منتقل کرنے کی ہدایت

فیصل آباد۔ 19 اکتوبر (اے پی پی):چنے کے کاشتکاروں کو فصل کی مناسب دیکھ بھال اور بروقت چھدرائی کرکے زائد پودے نکالنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کے ریسرچ انفارمیشن یونٹ کے مطابق چنے کی فصل کو کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے اسلئے آبپاش علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں پھول آنے پر اگر فصل سوکھا محسوس کرے تو ہلکا پانی لگایاجائے۔انہوں نے کہاکہ کابلی چنے کی فصل کو پہلا پانی کاشت کے 45 دن بعد جبکہ دوسرا پانی پھول آنے پرلگائیں۔

انہوں نے کہاکہ جڑی بوٹیاں بھی چنے کی فصل کو نقصان پہنچاتی ہیں لہٰذا جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ گوڈی فصل اگنے کے 30سے40 دن کے اندر ضرور کر یں جبکہ دوسری گوڈی 70سے80 دن میں کریں تاکہ دوبارہ اگنے والی جڑی بوٹیاں تلف ہو جائیں۔ انہوں نے کہاکہ گوڈی کرنے سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کے علاوہ کھیت میں ملچ قائم ہونے سے زمین میں نمی بھی دیر تک برقرار رہے گی۔

انہوں نے بتایاکہ چنے کی فصل پر بہت سی بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں جن میں چنے کا جھلساؤ، چنے کا سوکا یا مرجھاؤ اور چنے کی جڑ کی سڑن زیادہ اہم ہیں۔علاوہ ازیں چنے کی فصل کو بہت سے ضرر رساں کیڑے بھی نقصان پہنچاتے ہیں جن سے پیداوار متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ نقصان رساں کیڑوں میں ٹوکہ، چور کیڑا، دیمک اور ٹاڈ کی سنڈی زیادہ اہم ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ان بیماریوں اور کیڑوں کے تدارک کیلئے ضروری ہے کہ قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کی جائیں اور محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کی سفارش کردہ زہروں کا سپرے کیاجائے تاکہ اچھی پیداوار حاصل ہو سکے۔