فیصل آباد۔ 09 جولائی (اے پی پی):محکمہ زراعت نے دھان کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے کاشتکاروں کو سفارش کردہ متوازن کھادوں کے فوری استعمال کی ہدایت کی ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت پلانٹ پروٹیکشن چوہدری اسرا ر احمد نے بتایاکہ دھان کی فصل میں کھادوں کا غیر متوازن استعمال پیداوار میں بہت بڑی کمی کا سبب بنتا ہے کیونکہ کم کھادوں سے پودوں کی جڑیں صحیح طور پر نشوونما نہیں پاتیں جبکہ زیادہ کھادوں کے استعمال سے فصل گر جاتی ہے اس لئے کاشتکاردھان کی فصل سے بہترین پیداوار کے حصول کےلئے کھادوں کا متوازن استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ کھادوں کے متوازن استعمال کیلئے کاشتکار زمین کا تجزیہ ضرور کروائیں اوردرمیانی زرخیز زمین کیلئے دھان کی فصل کی موٹی اقسام کےلئے پونے2 بوری ڈی اے پی،سوا2 بوری یوریا،سوا بوری پوٹاشیم سلفیٹ جبکہ باسمتی اقسام کےلئے ڈیڑھ بوری ڈی اے پی،2 بوری یوریا،ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ بہتر نتائج کےلئے کھادوں کا استعمال زمین کا کیمیائی تجزیہ، اسکی بنیادی زرخیزی اور فصلوں کی کثرت کاشت کے مطابق کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار نامیاتی کھادوں کے استعمال کواپنی کاشتکاری کا مستقل حصہ بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ دھان کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کےلئے نائٹروجن اور فا سفورس بنیادی اجزا کی حیثیت رکھتے ہیں جبکہ ریتلی اور ٹیوب ویل سے سیراب ہونے والی زمین میں پوٹاش کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار آخری مرتبہ حل چلا کر زمین میں فاسفورس اور پوٹاش کی ساری مقدار اور موٹی اقسام اور باسمتی کی جلد پکنے والی اقسام کیلئے آدھی نائٹروجن اور دیر سے پکنے والی اقسام کیلئے 1/3 نائٹروجن کا چھٹہ دے کر سہاگہ کر دیں تاکہ کھادزمین کے اندر چلی جائے۔
انہوں نے کہاکہ ٹیوب ویل کے ناقص پانی (زائد سوڈیم) سے سیراب ہونے والی زمینوں میں کھادوں کے ساتھ جپسم بحساب5 بوری فی ایکڑ بہت اچھے نتائج دیتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار کھاد کا چھٹہ دیتے وقت کھیت میں پانی کی مقدار کم سے کم رکھیں اور بہتر ہے کہ پانی بالکل نہ ہوبلکہ صرف کیچڑ ہو۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار ان سفاشات پر عمل کرکے اپنی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرسکتے ہیں۔