سیالکوٹ۔5نومبر (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو سورج مکھی کی زیادہ پیداوار دینے والی اقسام کاشت کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کاشتکا رزیادہ سے زیادہ رقبہ پر سورج مکھی کی کاشت یقینی بنائیں تاکہ پاکستان کی تیل کی پیداوار میں خودکفالت سمیت اربوں روپے کا قیمتی زرمبادلہ بچانے میں بھی مدد مل سکے۔
ترجمان محکمہ زراعت سیالکوٹ نے”اے پی پی“کوبتایا کہ سورج مکھی کی فصل 110 سے 120 دنوں میں تیار ہوجاتی ہے جبکہ سورج مکھی کی بہاریہ کاشت موسم خزاں میں کاشت کی گئی فصل سے زیادہ پیداوار دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بہاریہ سورج مکھی کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ سے ہم خوردنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں سورج مکھی کی پیداوار میں کمی کی بڑی وجہ فصل کی دیر سے کاشت اور پھولوں کی مکمل نشوونما سے پہلے درجہ حرارت میں اضافہ ہے لہٰذاکاشتکار سورج مکھی کی فصل کی بر وقت کاشت اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عملدرآمد کو یقینی بناکر نہ صرف بھر پور پیداوار حاصل کر سکتے ہیں بلکہ اعلیٰ معیار کے خوردنی تیل کے حصول کے ساتھ ملک کو خوردنی تیل کی پیداوار میں خود کفیل اور اس ضمن میں سالانہ خرچ ہونے والے اربوں روپے کے زرمبادلہ کو بچا سکتے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=521187