فیصل آباد۔ 03 جنوری (اے پی پی):ڈپٹی ڈائریکٹرپلانٹ پروٹیکشن، پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت فیصل آباد ڈاکٹر عامر رسول نے گلابی سنڈی کے تدارک کیلئے حکمت عملی جاری کرتے ہوئے جننگ فیکٹریوں،آئل ملزاوراینٹوں کے بھٹوں میں موجود کپاس کا کچرا فوری تلف کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گلابی سنڈی کپاس کا انتہائی نقصان دہ کیڑا ہے جو کپاس کی فصل کے بعد اپنی زندگی کا دورانیہ کپاس کی باقیات پر مکمل کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ گلابی سنڈی کے انسداد کا ایک مؤثر طریقہ سرمائی نیند سوئی سنڈیوں کی تلفی ہے لہٰذا کاشتکارکپاس کی چھڑیوں کو کاٹ لیں اور بعد ازاں کھیت میں فوری طور پر چیزل ہل چلائیں تاکہ کھیت میں موجود گلابی سنڈی کے پیوپے اور سرمائی نیند سوئی ہوئی سنڈیاں تلف اور پروانوں کے باہر نکلنے کا خطرہ مکمل طور پر ختم ہوجائے۔
انہوں نے کہاکہ کپاس کی کاٹی گئی چھڑیوں کو کھیتوں سے نکال کر چھوٹے چھوٹے گٹھے بنا کر عمودی حالت میں دھوپ میں اس طرح رکھیں کہ ان کے مڈھ زمین کی جانب ہوں نیزکپاس کے بقیہ ان کھلے اورمتاثرہ ٹینڈوں کی تلفی بھی یقینی بنائی جائے کیونکہ ایسے 80فیصد ٹینڈوں میں سرمائی نیند سوئی ہوئی گلابی سنڈیاں موجود ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کپاس کی چھڑیوں کو الٹ پلٹ کیا جائے تاکہ دھوپ لگنے سے سرمئی نیند سوئی سنڈیاں پیوپا میں تبدیل ہوجائیں اور ان سے پروانے نکل کر مرجائیں۔
اسی طرح ذخیرہ شدہ کپاس کے بیج کو دھونی دیں تاکہ ان میں موجود سنڈیاں تلف ہو جائیں۔انہوں نے کہاکہ چھڑیوں کے ڈھیروں، جننگ فیکٹریوں اور آئل ملوں میں ایک جنسی پھندہ ضرور لگایاجائے تاکہ کپاس کی آئندہ فصل گلابی سنڈی کے حملے سے محفوظ رہے۔