33.2 C
Islamabad
منگل, اپریل 22, 2025
ہومعلاقائی خبریںمحکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ ، لائسنس خریداری میں سنگین بے ضابطگیوں...

محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ ، لائسنس خریداری میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف

- Advertisement -

پشاور۔ 22 اپریل (اے پی پی):خیبرپختونخوا کے ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ ڈیپارٹمنٹ میں لائسنس کارڈ کی خریدای میں سنگین بے ضابطگیوں، طریقہ کار کی خلاف ورزیوں اور مبینہ طورپر مشتبہ بدعنوانیوں کا انکشاف ہواہے ۔ یہ انکشاف محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کے اکاؤنٹ اینڈ بجٹ آفیسر نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ کے نام لکھے گئے مراسلے میں کیا ہے ۔

مراسلے کی ایک کاپی چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا،نیب، اینٹی کرپشن اور دیگر متعلقہ اداروں کو بھی ارسال کی گئی ہے اور لائسنس کے لئے جاری ہونے والے ٹینڈر، بولی کے عمل اور اس معاملے سے جھڑے تمام تر معاملات کی شفاف طریقے سے تحقیقات کرنے کی درخواست کی ہے اور واضح کیا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے سمارٹ کارڈ کی جگہ پی وی سی کارڈشامل کرنے کے عمل میں ڈیپارٹمنٹ کے بعض افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے ٹینڈر سے لے کر بولی کے عمل تک مخصوص وینڈرز کو فائدہ پہنچایاہے ۔

- Advertisement -

دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانسپورٹ نے ڈرائیونگ لائسنسوں کی پرنٹنگ کے لیے کارڈز کی خریداری شروع کر دی ہے اور اس سلسلے میں پروکیورمنٹ کمیٹی نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھاجس میں فنانس اینڈ اکاؤنٹ آفیسر کو کمیٹی کے سیکرٹری کے طورپر نامز د کیا گیاتھا، کمیٹی نے 6مارچ 2025 ءکو قومی اخبارات کے لئے ٹینڈر جاری کیا، مراسلے میں کمیٹی کے اراکین پر الزام لگایا گیاہے کہ انہوں نے ٹینڈرایک مخصوص وینڈر کے حق میں تیار کیا تھا اور ایک ڈپٹی دائریکٹر پی وی سی کارڈ کو شامل کرنے کے لئے کمیٹی کے ممبران پر مسلسل دباؤڈال رہا تھااور شفافیت کے برعکس بولی کے عمل پر سمجھوتہ کیا گیاجبکہ اس عمل میں ڈائریکٹورٹ آف ٹرانسپورٹ کے اعلی عہدیدار بھی ملوث ہیں ۔

دستاویزات میں لکھا گیاہے کہ یہ بات قابل غور ہے کہ ڈائریکٹوریٹ نے 2021 میں سمارٹ کارڈز میں تبدیلی کی تھی اور اس کے مطابق لیزر اینگریور مشینیں خریدی تھیں جبکہ ڈرائیونگ لائسنس کو پی وی سی کارڈز پر اچانک اور بلاجواز تبدیلی قابل اعتراض ہے۔بتایاجاتاہے کہ درخواست دہندہ سے وصول کی جانے والی فیس اور پی وی سی کارڈز کی نسبتاً کم قیمت کے درمیان نمایاں فرق ہے اور نہ ہی اس کارڈ پر ڈرائیونگ سے متعلق وضاحت اور ہدایات ہے اور کئی علاقوں میں ایسے کئی جعلی کارڈ ضبط کئے گئے ہیں کیونکہ اس کارڈ میں سمارٹ کارڈ کے برعکس جدید ترین حفاظتی خصوصیات کی کمی ہے ۔

مراسلے میں ڈائریکٹر فنانس اینڈ بجٹ نے پی وی سی کارڈ پر کئی سوالات بھی اٹھائے ہیں اور مراسلے کے ساتھ تمام دستاویزات بھی متعلقہ محکموں اور اداروں کو ارسال کئے ہیں۔ مراسلے میں مزید لکھا گیاہے کہ پی وی سی کارڈز کے لیے لیزر اینگریورز کے استعمال کی تکنیکی فیزیبلٹی کا اچھی طرح سے جائزہ لیا جانا چاہیے تاکہ مہنگے آلات کو پہنچنے والے نقصان اور سروس کی فراہمی میں رکاوٹ سے بچا جا سکے۔ مراسلے میں یہ بھی الزام لگایا گیاہے کہ بولی کے دستاویزات کی سافٹ کاپی میں کچھ غیرقانی تبدیلیاں بھی کی گئیں، اس سارے معاملے کو ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ کے عمل میں لایاگیاہے لیکن بدقسمتی سے اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔

مراسلے میں کہا گیاہے کہ کمیٹی میں پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ میں تعینات ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو بھی شامل کیا گیا جس سے ڈائریکٹوریٹ کے معاملات میں ان کی شمولیت کی قانونی حیثیت پر مختلف سوالات اٹھتے ہیں۔ مراسلے میں لکھا گیاہے کہ اخبارات میں ایک کوریجنڈم جاری کیا گیا،جس کی اختتامی تاریخ 20مارچ 2025 گزر جانے کے باوجود اور ترمیم شدہ بولی کے دستاویزات ابھی تک کیپرااور ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانسپورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب نہیں ہیں جو کیپرا ایکٹ کے سیکشن 23، 24 اورکیپرا رولز کے رولزکی صریح خلاف ورزی ہے۔

اختتامی تاریخ کے خاتمے کے ساتھ ہی ایک نئے پروکیورمنٹ کا عمل شروع ہونا چاہیے۔مراسلے میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو لائسنس کارڈ کی خریداری کے عمل کو فوری طورپر منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی ہے اورکہاہے کہ ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی جائے تاکہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے اور ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانسپورٹ میں مبینہ طریقہ کار کی خلاف ورزیوں ، اختیارات کے ممکنہ غلط استعمال اور بولی میں جانبداری کی مکمل تحقیقا ت کرے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=585932

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں