مخالفین ریلوے بارے جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں،رواں ماہ کے آ خر میں گرین لائن چلائیں گے، وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق

99

لاہور۔7جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ حکومت نے ملک کے تین ہوائی اڈوں کے آ پریشنز کوآئوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،نجکاری کے حوالے سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں،پی آ ئی اے کے خسارے کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،مخالفین ریلوے بارے جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں،رواں ماہ کے آ خر میں گرین لائن چلائیں گے، ایم ایل ون کے حوالے سے چائنیز سے بات چل رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں ریلوے ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پی آ ئی اے کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے اور اس کے مالی خسارے کو کم کرنے کیلئے کوشش کر رہے ہیں، اس سلسلہ میں پاکستان کے تین ہوائی اڈوں کے آ پریشنز کوآئوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ ایک خاص مدت کیلئے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آ ئی اے کے یورپ اور یوکے کے روٹس کھل جائیں تو ادارے کے مالی معاملات بہت بہتر ہو جائیں گے،پی آ ئی اے ایک قابل اصلاح ادارہ ہے، اس کے فنانشل ایشوز کو حل کرنے کیلئے سنجیدگی سے کا م کیا جار ہا ہے، ایمریٹس کے ساتھ جوائنٹ وینچرکیلئے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مسافروں کی سہولت کے لئے پی آ ئی اے کے جہازوں کی سیٹس تبدیل اور مسافروں کیلئے کھانے کے معیار کو بہتر کیا جا رہا ہے،ملازمین کا مسافروں کے ساتھ رویہ بھی پہلے سے کافی بہتر ہوا ہے۔ریلوے کے حوالے سے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس ادارے کی ترقی و خوشحالی کیلئے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں،ریلوے کوچز اب پاکستان میں بنیں گی ،حالیہ سیلاب نے ریلوے کے500 ارب روپے کے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا ہے،سیلاب سے پہلے 47 ٹرینیں چل رہی تھیں جبکہ اب 36 چل رہی ہیں ، گرین لائن کو رواں ماہ کے آ خر میں چلانے کا پروگرام ہے،باقی ٹرینوں کو بھی مرحلہ وار چلایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کی روزانہ آ مدن ساڑھے پندرہ کروڑ جبکہ اخراجات 19 کروڑ روپے ہیں،ریلوے کے موجود ہ خسارے پر قابو پانے کیلئے تین آ پشنز پر غور کررہے ہیں،ریلوے اراضی کو کمرشل بنیادوں پر دینے سے ریونیو نکال سکتے ہیں، اس سلسلہ میں سپریم کورٹ میں ریویو میں گئے ہیں،ٹرینوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر برانڈنگ کے ذریعے بھی پیسے کما سکتے ہیں،آپٹک فائبر کے لئے مختلف کمپینیوں سے بات چل رہی ہے یہ بھی ریلوے کیلئے آمدن کا ذریعہ ثابت ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ریلوے کا جونقصان ہوا ہے اس کو پورا کرنے کیلئے ہمیں مزید فنڈ ز درکا ر اور اس سلسلہ میں جنیوا میں ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں 40 ارب روپے کی درخواست کی ہے،وہاں سے امداد ملنے پر ادارے پر خرچ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چین سے ملنے والی 46 کوچزکے حوالے سے بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، اس میں صرف راڈ (پریشر پائپ) کا ایشو تھا جسے حل کر لیا گیا اور چینی انجنیئر ز نے اپنے خرچے پر پریشر پائپس کو تبدیل کیا ہے،ان کوچز کو 25 سو کلو میٹر تک چلایا گیا ہے، باریک پریشر پائپ سے ڈرائیور تک سگنل پاس نہیں ہو رہا تھا، چینی انجنیئرز نے ا س کی جگہ موٹے پائپس لگا کر ٹھیک کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ا س مسئلہ پر بعض لوگوں نے رائی کا پہاڑ بنا لیا ،اپنی بوٹی کیلئے پورا بکرا ذبح کر رہے ہیں،مخالفین ہم پر جتنی مرضی تنقید کر لیں مگر لوگوں میں مایوسی نہ پھیلائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین نے سیلاب کے دوران دن رات ایک کر کے ٹریک کی بحالی کا کام کیا،چھٹی کے دن بھی ریلوے ملازمین کام کرتے ہیں ،

ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے تنقید کی جاتی ہے جو قابل افسوس بات ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایم ایل ون کو دوبارہ شروع کرنے کیلئے چائنیز سے بات چیت چل رہی ہے،لیٹ ہونے کی صورت میں اس کے اخراجات میں اضافہ ہو گیا ہے، اسے کب اور کہا ں سے شروع کرنا ہے اس کے بارے میں ابھی حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، البتہ سندھ کا علاقہ زیادہ متا ثر ہواہے۔