مذہبی انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے، نگران وفاقی وزیر انیق احمد کا بین المذاہب ہم آہنگی کے عنوان سے منعقدہ سمپوزیم سے خطاب

72

راولپنڈی۔5اکتوبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ مذہبی انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے، بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینا وقت کا اولین تقاضا ہے۔ انہوں نے یہ بات کرائسٹ چرچ راولپنڈی میں بین المذاہب ہم آہنگی کے عنوان سے منعقدہ ایک سمپوزیم سے خطاب میں کہی۔

انیق احمد نے کہا کہ ہمارا ماضی روشن ہے مسلمانوں اور مسیحوں نے صدیاں ساتھ گزاری ہیں، معاشروں میں گداز پیدا کرنے کی کوششوں کو مزید آگے بڑھانا ہو گا، معاشرے خوبصورت بنانے ہوں گے تاکہ جڑانوالہ جیسے واقعات دوبارہ نہ ہو پائیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بشپ ندیم کامران نے کہاکہ ہم حکومتی اقدامات سے مطمئن ہیں اور مل کر کام کر رہے ہیں۔ بشپ کامران نے بین المذاہب مکالمے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اس طرح کے پروگرام ایک تسلسل کے ساتھ ہونے چاہئیں تاکہ افہام و تفہیم کی فضا پروان چڑھتی رہے۔