مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے حکومت غیر ملکی مسلمانوں اور اقلیتوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی،گورنر پنجاب

124
APP73-13 LAHORE: May 13 – Governor Punjab Chaudhry Muhammad Sarwar presiding over high level meeting of Religious Heritage and Tourism Committee. APP

لاہور۔13 مئی(اے پی پی )گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے پاکستان میں موجود صوفیا کرام کے مزاروں، درگاہوں اور دیگر مذہبی مقامات پر آنے والے غیر ملکی مسلمانوں اور اقلیتوں کو حکومت ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ مذہبی سیاحت میں سکھوں کے علاوہ ہندو، عیسائی، پارسی اور بدھ مت کے مقامات کے علاوہ کئی تہذیبوں کے ورثہ سے جڑے تاریخی مقامات بھی موجود ہیں جن پر سیاحوں کو راغب کیا جا سکتا ہے۔ سیاحت کے فروغ سے وابستہ دیگر صنعتوں کو بھی نہ صرف ترقی ملے گی بلکہ روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ دُنیا کے کئی ملکوں کی معیشت سیاحت پر انحصار کرتی ہے۔ وہ پیر کے روز گورنر ہاؤس لاہور میں مذہبی ورثہ اور سیاحتی کمیٹی کے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، مذہبی امور و اوقاف کے صوبائی وزیر پیر سید سعید الحسن شاہ، صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت، وفاقی سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری مذہبی امور، چیئر مین متروکہ وقف املاک ٹرسٹ بورڈ، ڈائریکٹر جنرل فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری پی اینڈ ڈی، سیکرٹری انفارمیشن اینڈ کلچر، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، سیکرٹری اوقاف، کمشنر لاہور، کمشنر گوجرانوالہ و دیگر اعلیٰ سرکاری حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ گورنر پنجاب نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور بارڈر کھول کر تاریخی فیصلہ کیا ہے اس فیصلہ سے عمران خان نے سکھوں کے دل جیت لیے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر صرف ایک ملین سکھ کمیونٹی ہی پاکستان آئے تو ہمیں سیاحت کے شعبہ میں دو بلین ڈالر تک فائدہ ہو سکتا ہے۔اجلاس میں گورنر پنجاب کو بتایا گیا کہ کرتار پور کمپلیکس میں تعمیر کے علاوہ زرعی زمین کو محفوظ رکھا گیا ہے جس پر مزید شجر کاری بھی کی جائے گی اور جو زمین کرتار پور میں ایکوائر کی گئی ہے ان کے معاوضے جلد از جلد ادا کر دئیے جائیں گے۔ گورنر پنجاب کو مزید بتایا گیا کہ ننکانہ صاحب میں بابا گورونانک کے دن کے موقع پر جو زائرین آئیں گے ان کے لئے ٹینٹ سٹی کا اہتمام کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لئے متروکہ وقف املاک بورڈ کی طرف سے دو سو ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے۔ گورنر پنجاب نے اعلی حکام کو ہدایت کی کہ وہ یاتریوں کے لئے ریلوے اسٹیشن تا گرودوارہ جنم استھان تک ریلوے ٹریک کے ساتھ ساتھ الگ سڑک بنانے کی تجویز کو عملی شکل دینے کے لیے جلد اقدامات کریں۔