پشاور۔7اپریل (اے پی پی/ہارون الرشید):خیبرپختونخواکے ضلع بٹگرام کپڑوں کے ایک ہندوتاجر نے رمضان المبارک میں اخوت،بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کی بہترین مثال قائم کرتے ہوئے اپنی دکان پر فروخت ہونے والی تمام اشیا پر 50 فیصد رعایت دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس پیشکش نے نہ صرف مسلمانوں کے دل جیت لئے بلکہ یہ بین المذاہب کے احترام کی ایک بہترین مثال ہے اس سے ظاہر ہوتاہے کہ لوگ اکٹھے ہوسکتے ہیں اور مذہبی تقریبات کے دوران ایک دوسرے کاساتھ دے سکتے ہیں چاہے ان کے اپنے عقائد کھ بھی ہوں۔بٹگرام شہر کے مصروف اجمل بازار میں ”رام کلاتھ ہاؤس“ کے سامنے لٹکا ہوا ایک بڑے سائز کا بینر گاہلکوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کر رہا ہے جو کہ مرد اور خواتین کے لیے تمام کپڑوں کی قیمتوں میں 50 فیصد تک رعایت دے رہا ہے۔
رام کلاتھ ہاؤس کے مالک اوربٹگرام کے رہائشی جیکی کمار بتاتے ہیں یہ رعایت روزہ دار مسلمانوں کو راحت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ رمضان کے مقدس مہینے کے احترام میں کی گئی ہے۔جیکی نے ”اے پی پی“کوبتایاکہ ہر سال مجھے رمضان سیزن میں مسلمانوں کو کپڑا بیچنے کے 5 سے 6 لاکھ روپے ملتے ہیں لیکن اس سال اس رقم کو تنگ دستوں کو آسانی فراہم کرنے پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے وہ مزیدبتاتے ہیں کہ مسلمانوں کو ان کے مقدس مہینے میں راحت دینے کا خیال اس وقت ذہن میں آیا جب ایک مسلمان دوست نے اپنے بچوں کے لیے نئے کپڑوں کی خریداری میں اپنی مشکلات شیئر کیں۔اپنے دوست کی مشکلات سننے اور ان گاہکوں کے اداس چہروں کو دیکھنے کے بعد جو صرف ونڈو شاپنگ کر رہے تھے اور کوئی خریداری نہیں کر رہے تھے، میں نے مسلمانوں کودلی خوشی پہنچانے پہنچانے کے لیے کچھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آل پاکستان ہندو رائٹس موومنٹ کے چیئرپرسن ہارون سراب دیال نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہندوکی طرف سے اٹھایا گیا قدم پاکستان کے لوگوں کے درمیان بین المذاہب ہم آہنگی اور دوسرے مذاہب کے لیے احترام کی بہترین مثال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندو برادری کے بزرگ ہونے کے ناطے، ہم اپنی کمیونٹی کے ایک رکن کی طرف سے مسلمانوں کی بہتری کے لیے کیے گئے اس اقدام کو سن کر بہت خوش ہوئے ہیں یہ ہمارے ملک کی بہترامیج اور متنوع عقائد کے لوگوں کے درمیان مذہبی ہم آہنگی کی عکاسی کرتا ہے۔
ایک مذہبی سکالر اور سابق ڈائریکٹر شیخ زاہد اسلامک سنٹر پروفیسر عبدالغفور نے تبصرہ کیا کہ اقلیتی برادری کے نمائندے کی طرف سے رمضان کی تعظیم میں جذبہ خیر سگالی ہمارے لیے ایک سبق ہے پروفیسر غفور نے کہا کہ مسلمان ہونے کے ناطے ہم جیکی کمار کے جذبہ خیر سگالی کا بے حد خیرمقدم اور تعریف کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف لوگوں کی مدد کا مقصد پورا ہوگا بلکہ ہمارے ملک میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں میں محبت، عزت اور احترام کے جذبات کو بھی فروغ ملے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=358652