مریم نواز اداروں کو بے نقاب کرتے خود بے نقاب ہوگئیں،قدم قدم پر مافیاز موجود ہیں،دو بڑے اینکرزکوحکومت کے خلاف ٹویٹس کیلئے 50 لاکھ روپے کی آفر کی گئی،کسانوں کا استحصال نہیں ہونے دیں گے، معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل کی میڈیا سے بات چیت

157

فیصل آباد ۔26نومبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ مریم نواز اداروں کو بے نقاب کرنے کی مذموم کوشش کرتے خود بے نقاب ہوگئی ، ملک میں قدم قدم پر مافیاز موجود ہیں اوران مافیاز کی جانب سے دو بڑے ٹی وی اینکرزکوحکومت کے خلاف ٹویٹس کیلئے 50 لاکھ روپے کی آفر کی گئی نیزحکومت یوریا کی ذخیرہ اندوزی کی آڑ میں کسانوں کا استحصال نہیں ہونے دے گی۔

جمعہ کو 270 رب ماجھی وال نزد ڈجکوٹ فیصل آباد میں اپنے ڈیرہ کا سنگ بنیاد،واٹر فلٹریشن پلانٹ اور بعض دیگر تعمیراتی و ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ اس وقت جب گندم کی بیجائی کا سیزن عروج پر ہے اور کاشتکاروں کو یوریا کھاد کی اشد ضرورت ہے مگر انہیں یوریاکی بوری حکومت کے مقررہ نرخوں 1750 کی بجائے 2200 روپے میں مل رہی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ یوریا کھاد کی زیادہ تر فیکٹریاں سندھ میں ہیں لیکن سندھ میں کھاد کی پیداوار زیادہ اور کھپت کم جبکہ اس کے برعکس پنجاب میں کھاد کی پیداوار کم اور کھپت زیادہ ہے مگر اس بار سندھ حکومت کی ملی بھگت سے کھاد فیکٹریوں نے نہ صرف سندھ کے کھاد ڈیلرز کو گزشتہ سال کی نسبت298 فیصد زیادہ کھاد کی سپلائی دی بلکہ اس کے برعکس پنجاب میں ڈیلرز کی تعداد کم کرکے انہیں کھاد کی سپلائی بھی انتہائی کم کردی گئی اور سندھی مافیا کی ملی بھگت سے کھاد کی غیر قانونی قلت پیدا کرکے ناجائزمنافع خوری کی حوصلہ افزائی کی گئی مگر چونکہ اٹھارویں ترمیم کے باعث وفاق زیادہ مداخلت نہیں کرسکتااسلئے سندھ حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا ہے جس میںوزیراعظم عمران خان نے واضح پیغام دیا ہے کہ اگر سندھ حکومت کھاد مافیا کے خلاف فوری حرکت میں نہ آئی تو وفاقی حکومت اپنے اختیارات استعمال کرکے سندھ کی کھاد فیکٹریوں سے ساری کھاد اٹھالے گی اور پھر اسے ٹرکوں پر لاد کر کسانوں کو سرکاری نرخوں پر فروخت کردیا جا ئے گا۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ سندھ میں یوریا کھاد کی ذخیرہ اندوزی کی جارہی ہے جو کسی صورت درست اقدام نہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ سے پنجاب، کے پی کے، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تک کو کھاد سپلائی کی جاتی ہے لیکن اس بار مصنوعی قلت پیدا کرنے کی کوشش کا مطلب کسان کا استحصال اور کھاد کی بلیک میں فروخت ہے جسے حکومت برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کھاد ملوں نے بدمعاشی بند نہ کی تو حکومت سٹاک کو اپنی تحویل میں لینے اور کاشتکاروں کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کرے گی۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ماضی میں گنے کا رس نکالنے کیلئے کسان بیلنے لگاتے اور گڑ تیار کرتے تھے مگر شوگر مافیا اور شریف خاندان کی ملی بھگت سے بیلنے لگانے اور رس نکالنے و گڑ بنانے پر پابندی عائد کردی گئی تاکہ سارا گنا ان کی شوگر ملوں کو سپلائی ہولیکن وہ کسان سے گنا لینے کے باوجود دو دو سال تک رقم کی ادائیگی نہیں کرتے تھے اور کنڈوں میں ہیر پھیر کرکے زیادہ گنا لیکر کم رقم دی جاتی تھی لیکن جب سے عمران خان اقتدار میں آئے انہوں نے شوگر مافیا کو نتھ ڈال دی اور ملکی تاریخ میں پہلی بار کاشتکاروں کو حکومت کے مقررہ نرخوں سے زائد قیمت اور گنے کی فروخت پر رقم کی بروقت ادائیگی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اب شوگر ملوں کے باہر کئی کئی دن تک گنے کی لوڈ ٹریکٹر ٹرالیوں کی لائنیں بھی نہیں لگتیں اور نہ ہی لگیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قدم قدم پر انتہائی طاقتور مافیاز موجود ہیں اسی طرح جب عمران خان نے شوگر مافیا پر ہاتھ ڈالا تو مختلف بااثر ملز مالکان نے گروپ بناکر حکومت کو دھمکی دی کہ اگر ان پر ہاتھ ڈالا گیا تو وہ حکومت گرادیں گے لیکن عمران خان نے اس کی پرواہ نہ کی مگر یہ مافیا عدالتوں کے سٹے آرڈرز کے پیچھے چھپ گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان رکنے، ڈرنے یا جھکنے والا نہیں اور نہ ہی اسے حکومت گرنے کا کوئی خوف ہے لیکن وہ جو مشن لیکر آ ئے ہیں اس پر ڈٹ کر کھڑے ہیں اور کھڑ ے ر ہیں گے ۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ اسی طرح اب وزیر اعظم عمران خان نے ٹوبیکو مافیا اور سگریٹ کمپنیوں پر ہاتھ ڈالنے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم شروع کیا تو اس نے بھی حکومت کے خلاف نہ صرف ہاتھ پاؤں مارنا شروع کردیئے بلکہ انتہائی اہم ٹی وی چینلز کے ان کے دو اینکرز دوستوں نے انہیں بتایا کہ پانچ بڑے ٹی وی نیوز چینلز کے رات8 سے9 اور رات 10 سے11 بجے تک پروگرام کرنے والے اینکرز کو 50 لاکھ روپے کی آفرز کی گئی اور انہیں کہا گیا کہ وہ حکومت کے خلاف چند ٹویٹس کردیں جبکہ یہی حال سیمنٹ مافیا اور ایسے ہی دیگر بڑے بڑے بزنسز کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک 70 سال میں تباہ کردیا گیا اور اتنا گند ڈال دیا گیا جس کا تصور نہیں کیا جاسکتا لیکن وزیراعظم عمران خان سے کہا جارہا ہے کہ وہ تین سالوں میں اس گند کو صاف کردے۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ وزیر اعطم عمران خان دن رات اس گند کو صاف اور حالات کو بہتر کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس ملک کی چول چول ہلا کر رکھ دی گئی ہو اسے درست کرنے میں کچھ وقت تو لگتا ہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک محترمہ ٹوٹے بنانے اور ٹوٹے جوڑنے کی ماہر ہیں جو دوسروں کو بے نقاب کرنے کے چکر میں خود بے نقاب ہوگئیں جبکہ کیپٹن(ر) صفدر کہتے ہیں کہ اب سوئمنگ پول میں اترنے اور باتھ روم میں جانے تک کی ویڈیوز بھی منظرعام پر لائی جائیں گی جو سینما سکوپ پر چلیں گی لہٰذا اس دھمکی کا مقصد یہ ہے کہ اب ان کے مخالفین باتھ روم میں بھی آرام سے غسل نہ کریں کیونکہ یہ وہاں تک بھی رسائی حاصل کرکے ان کی ویڈیو تیار اور ان کی آڑ میں انہیں بلیک میل کرکے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو شرم آنی چاہیے۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ مریم صفدر عدالتوں، ججز اور اداروں کو بے نقاب کرتے کرتے خود بے نقاب ہوگئیں اور انہوں نے تسلیم کیا کہ 92 نیوز چینل، سما، 24 نیوز اور اے آر وائی کے اشتہارات روکے گئے جبکہ بعد میں ان کی ایک اور ترجمان نے میسنا سا منہ بنا کر کہہ دیا کہ یہ ٹیپ 2008 کی ہے حالانکہ اس وقت 92 نیوز کا کوئی وجود ہی نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح مل بیچ کر لندن میں اپارٹمنٹ خریدنے کا ڈرامہ رچایا گیا، کبھی کہتے ہیں کہ ہتھیار بیچ کر پیسے کمائے اور جو تاریخ بتاتے ہیں جنگ اس سے پہلے ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1930-31 میں شریف خاندان کے معمولی حالات تھے اور 1991-92 میں شہباز شریف خاندان کے اثاثے 21 لاکھ روپے تھے جو اب اربوں میں ہیں لیکن جب ان اربوں روپے کے ذرائع آمدن پوچھے جاتے ہیں تو جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے مگر اب عوام اچھی طرح سمجھدار ہوگئے ہیں اور وہ ان جھوٹوں کے ٹبر کے چکر میں نہیں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری اس کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور انہوں نے ایک انکوائری کمیٹی بھی بنائی ہے جو تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے لہٰذا اگر میڈیا کے اشتہارات والا کیس ایف آئی اے کو بھیجنا پڑا یا اس پر کوئی ایف آئی آر بنتی ہوئی تو وہ بھی دی جائے گی اور میڈیا کا استحصال کسی صورت نہیں ہونے دیا جا ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر شریف خاندان سے اس مد میں رقم کی وصولی کا کوئی سلسلہ بنا تو اس سے بھی گریز نہیں کیا جا ئے گا۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ میڈیا کے اشتہارات روکنے والے واقعہ کو منطقی انجام تک پہنچایا جا ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو صرف اور صرف عوام کی فکر ہے اور وہ عوام کی بہتری کیلئے دن رات کام کر رہے اور تمام ممکن اقدامات میں مصروف ہیں تاکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو ایک لمحے کیلئے بھی حکومت گرنے کا خوف نہیں کیونکہ وہ کرپٹ نہیں اور نہ ہی کسی کی کرپشن برداشت کرتا ہے۔

معاون خصوصی وزیر اعظم نے کہا کہ نوٹری پبلک کی کیا حیثیت ہے وہ آپ خود دیکھ لیں کہ اگر کوئی شخص گورنر ہاؤس کی ملکیت کی جعلی دستاویز تیار کرلیتا ہے تو نوٹری پبلک اس پر بھی تصدیق کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آڈیو ٹیپ کو تسلیم کئے جانے پر مریم نواز کو سزا دیں گے۔ انہوں نے کہا ہم نے نیب اور اینٹی کرپشن کے ذریعے کرپٹ لوگوں سے500 ارب روپے نکلوائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر تعلیم سکولز ایجوکیشن پنجاب مرادراس صوبے میں 27000 سکول اپ گریڈ کرنے جارہے ہیں جس میں ان کے علاقے کے سکولوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے تین سال کے مختصرعرصہ میں 2300 کلومیٹر طویل سڑکیں بنائیں جن میں وہ سڑکیں بھی شامل ہیں جن کی پندرہ پندرہ سال سے مرمت نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے زیادہ تر تعمیراتی و ترقیاتی کام بلوچستان میں کئے ہیں کیونکہ ہم مودی کے یار نہیں اور ہم نہیں چاہتے کہ ماضی کی طرح بلوچستان احساس محرومی کا شکار ہو اور وہاں سے علیحدگی کی کوئی آواز اٹھے۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ وزیراعلیٰ پیکیج کے تحت 13 ارب روپے بھی انہی سڑکوں کی تعمیر اور دیگر ترقیاتی کاموں پر لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وہ کام کریں گے جو کسی نے نہیں کئے۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ وہ امریکہ چھوڑ کر پاکستان آگئے ہیں اور اب ان کا جینا مرنا یہاں کے عوام کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مارچ 2022 سے پہلے پہلے پنجاب کے تمام خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کر دے گی اسی طرح 120 ارب کی لاگت سے کروڑوں خاندانوں کو فوڈ ریلیف راشن کارڈ جبکہ کاشتکاروں کو اربوں کی سبسڈی کیلئے کسان کارڈ اور مزدوروں کو سوشل سکیورٹی کارڈ فراہم کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ کوئی کام کسی لالچ میں نہیں بلکہ اپنے علاقے کی تعمیر و ترقی اور اپنی مٹی کا قرض اتارنے کیلئے کررہے ہیں کیونکہ اس مٹی نے انہیں شناخت اور پی ٹی آئی نے انہیں اتنی عزت دی ہے۔اسلئے ان کا جینا مرنا یہاں کے عوام کے ساتھ ہے اور وہ وزیراعظم عمران خان کا پیغام عام کرنے کیلئے اس علاقے میں اپنا مستقل ڈیرہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ ان کی پہچان ہے اور وہ ان میں سے ہی ہیں۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ اگر ان کے لیڈر عمران خان کہیں گے کہ وہ سیاست کریں تو وہ سیاست کریں گے اور اگر وزیراعظم عمران خان کہیں گے کہ نہ کریں تو نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کپتان بہترین ٹیم چننے کے ماہر ہیں اسلئے انہوں نے ان میں کچھ دیکھ کر ہی ان کا چنا ؤ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ہو یا وہ اپوزیشن میں ہوں ان کا ہاتھ اپنے حلقہ کے عوام کے ہاتھ میں ہوگا اور اب اس علاقہ کی ہر جگہ پہچان ہوگی۔

اس موقع پر انہوں نے مذکورہ علاقہ میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کا بھی افتتاح کیا۔ قبل ازیں صوبائی وزیر تعلیم سکولز ایجوکیشن پنجاب مراد راس اور صوبائی وزیر اقلیتی امور و انسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سابق ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر نثار احمد جٹ، سی ای او ایجوکیشن فیصل آباد علی احمد سیان، ممتاز پارلیمنٹیرین شوکت بسرا اور معززین علاقہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ آخر میں انہوں نے اپنے ڈیرہ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔